واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تسلیم کیا ہے کہ کورونا وائرس سے امریکی معیشت کو بھی نقصان پہنچ سکتا ہے۔ کورونا وائرس سے امریکا میں اموات مسلسل بڑھ رہی ہیں جس سے اسٹاک مارکیٹ بھی مسلسل دوسرے ہفتے مندی کا شکار ہے جبکہ ایئر لائن انڈسٹری کو وائرس سے 113 ارب ڈالر نقصان کا خدشہ ہے۔
ایس اینڈ پی فائیو ہنڈریڈ انڈیکس 3 فیصد سے بھی نیچے جا گرا ہے، ایئر لائنز کے شیئر کی قدر سب سے زیادہ گری ہے جبکہ صنعتی ، مالیاتی اور انرجی اسٹاک بھی بری طرح مندی کا شکار ہے۔
کورونا کے سبب دنیا بھر میں لوگوں نے بیرون اور اندرون ملک سفر میں کمی کر دی ہے جس سے ایئر لائن انڈسٹری سب سے زیادہ متاثر ہے جبکہ اپنی منزلوں پر جانیوالے جہازوں کی اکثر نشستیں خالی ہیں اور ایئر پورٹ اجڑ گئے ہیں ۔
کورونا سے ایک کے بعد دوسری صنعت متاثر ہونے کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔ وائرس سے امریکا کی ریاست میری لینڈ بھی متاثر ہوئی ہے۔
ریاست کے گورنر کے مطابق اوورسیز سے آنیوالے شخص کے ذریعے بیماری پھیلی ہے جبکہ کیلی فورنیا میں ایمرجنسی نافذ ہے جہاں ساحل پر ایک جہاز کو روک لیا گیا ہے اور اس کے 2500 مسافروں کا کورونا ٹیسٹ لیا گیا ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق ایک پالتو کتا بھی کورونا بیماری کا شکار ہوا ہے جس سے یہ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ بیماری نہ صرف انسان سے انسان بلکہ انسان سے جانور میں بھی منتقل ہو رہی ہے۔
اسٹاک مارکیٹ مسلسل دوسرے ہفتے گرنے کے بعد امریکا کے صدر ٹرمپ نے بھی تسلیم کر لیا ہے کہ الیکشن کے اس برس میں کورونا سے ملکی معیشت کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔