اسلام آباد : سپریم کورٹ نے ملک ریاض کی ملیر ڈسٹرکٹ کی زمین کے عوض 435ارب روپے کی آفر کو ٹھکرا دیا اور اس پر نظر ثانی کرتے ہوئے اس میں مزید اضافے کا کہہ دیا ۔
تفصیلات کے مطابق، جسٹس عظمت سعید کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی ، اس موقع پر بحریہ ٹاﺅن کے وکیل بیرسٹر علی ظفرنے کہا کہ بحریہ ٹاﺅن کراچی کیلئے 435ارب روپے کی ادائیگی کیلئے تیار ہیں۔اس پر جسٹس عظمت سعید کھوسہ نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ اس رقم میں مزید اضافہ کیا جائے ۔
اس موقع پر فاضل جج نے اس جانب بھی توجہ دلائی کے وہ نقشہ جس کے تحت بحریہ ٹاﺅن کراچی کے پلاٹ فروخت کئے گئے ہیں اس نقشے سے مختلف ہے جو بحریہ ٹاﺅن کی طرف سے جمع کروایا گیا تھا ۔جسٹس عظمت سعید نے بیر سٹر علی ظفر کومخاطب کرتے ہوئے کہا کہ بحریہ ٹاﺅن کی جانب سے دوسری پٹیشن بھی دائر کی گئی ہے جس میں کہا گیاہے کہ اگر ان علاقوں میں الاٹمنٹ مکمل ہوچکی ہے تو اس کے عوض متبادل جگہ بھی فراہم کی جا سکتی ہے ۔
اس پر بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ وہ رقبہ جس کی ملکیت سے بحریہ ٹاﺅن دستبردار ہوچکاہے اس کے عوض متبادل الاٹمنٹ مہیا کی جائیگی ۔
واضح رہے کہ بحریہ ٹاﺅن کی جانب سے اس سے قبل بھی ڈسٹرکٹ ملیر کی زمین کے عوض ابتدائی پیشکش 358ارب سے بڑھا کر 435ارب کی گئی تھی تاہم عدالت عظمیٰ کی جانب سے اس پیشکش پر عدم اطمینان کا اظہار کیا گیا تھا ۔