اسلام آباد: چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے کہا ہے کہ اس عہدے کی وجہ سے کئی معاملات پر اپنی رائے نہیں دے سکا، اس عہدے سے آزادی کے بعد کھل کر بولوں گا۔
پی آر اے اور سینیٹ کی جانب سے اپنے اعزاز میں الوداعی ظہرانے سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے کہا کہ قائد اعظم محمد علی جناح کی گیارہ اگست کا خطاب ہی پاکستان کا مستقبل ہے، ہمیں قائد اعظم کی گیارہ اگست کی تقریر کو عملی شکل دینا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملک اس وقت نہایت نازک دور سے گزر رہا ہے، ایک عبوری دور ہے، جو ڈکٹیٹرشپ سے جمہوریت کا سفر ہے، دوسرا بڑا مسئلہ جمہوری رویوں کی کمی ہے۔ پاکستان کو محفوظ رکھنے کا راستہ جمہوریت ہے ، ہمیں ایسا پاکستان چاہتے ہیں جس میں آئین و قانون کی حکمرانی ہو۔ غیر جمہوری رویے اور سوچ مکمل طور پر ختم نہیں ہوئی، ہم نے جمہوریت اور حق چھین کرلیا ہے کسی نے طشتری میں رکھ کر نہیں دیا۔
چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ پرسوں اس منصب سے دستبردار ہو جاؤں گا، چیئرمین سینیٹ کی قید سے نکلوں گا تو وہی سڑکیں ہوں گی، وہی نعرے، منصب کی وجہ سے کافی زبان بند رہی، اس عہدے سے آزادی کے بعد کھل کر بولوں گا۔