نیو دہلی: بابری مسجد اور رام مندر تنازعے پر 'آرٹ آف لیونگ‘ کے سربراہ اور روحانی پیشوا شری شری روی شنکر نے کہا ہے کہ اگر ایودھیا تنازع حل نہیں ہوا تو پھر انڈیا میں شام جیسے حالات ہو جائيں گے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے 'آرٹ آف لیونگ‘ کے سربراہ اور روحانی پیشوا شری شری روی شنکر نے کہا ہے کہ اگر عدالت بابری مسجد کیس کا فیصلہ مسلمانوں کے حق میں کرتی ہے تو ایسے میں ملک میں کشت و خون بھی ہو سکتا ہے۔
شری شری روی شنکر نے مزید کہا کہ مسلمانوں کو خیر سگالی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایودھیا پر اپنا دعویٰ چھوڑ دینا چاہیے کیونکہ ایودھیا کا معاملہ مسلمانوں کی عقیدت سے منسلک نہیں ہے۔ اگر عدالت نے مندر کے حق میں فیصلہ دیا تو پھر مسلمان کا عدلیہ سے یقین اٹھ سکتا ہے۔ ایسے میں وہ انتہا پسندی کی جانب جا سکتے ہیں اور ہم امن چاہتے ہیں۔
دوسری جانب آل انڈیا اتحادالمسلمین کے رہنما اور رکن پارلیمان اسدالدین اویسی نے اس پر شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقلیتوں کے خلاف براہ راست دھمکی ہے اور لوگوں کو تشدد پر اکسانے کے مترادف ہے۔
شام اور انڈیا کا موازنہ کرنے پر ہر طرف سے ہونے والی تنقید کے بعد شری شری روی شنکر نے کہا ہے کہ ان کے بیان کو میڈیا نے صحیح تناظر میں نہیں لیا ہے۔