اسلام آباد: چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک کو سینیٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ کی تحقیقات کی ہدایت کی تھی۔
پرویز خٹک نے سینیٹ الیکشن میں ہارس ٹریڈنگ کی انکوائری رپورٹ تیار کر کے چیئرمین پی ٹی آئی کو دے دی۔رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ پی ٹی آئی کے 15 ارکان صوبائی اسمبلی نے پیسے لے کر اپنے ووٹ بیچے۔
ہارس ٹریڈنگ میں ملوث ارکان میں زاہد درانی، عبید میر، افتخار مشوانی، عبدالحق، قربان خان، شاہ فیصل، گل شاہد خان، جاوید نسیم، محب اللہ، نگینہ، دینہ ناز، زرین ضیاء، نرگس، خاتون بی بی اور یٰسین خیل شامل ہیں۔
عمران خان نے پارٹی کا مشاورتی اجلاس آج بنی گالہ میں طلب کر لیا ہے جس میں سینیٹ انتخابات کے بعد کی صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا۔ خیبرپختو نخوا میں چند ارکان اسمبلی کے باوجود پیپلز پارٹی کے سینیٹر منتخب ہونے کا معاملہ بھی زیر بحث آئے گا۔ زرائع کے مطابق سینیٹ کے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے لیے مشاورت کی جائے گی جبکہ جہانگیر ترین نو منتخب آزاد سینیٹرز کے ساتھ رابطوں کی رپورٹ دیں گے۔
گزشتہ روز تحریک انصاف نے کے پی کے میں سینیٹ الیکشن میں بکنے والے ارکان اسمبلی کو آئندہ پارٹی ٹکٹ نہ دینے کا فیصلہ کیا تھا ۔ تحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ نوٹ کے بدلے ضمیر بیچنے والے نہیں چاہیئں جبکہ تحقیقاتی رپورٹ سامنے آتے ہی عملی اقدامات کریں گے۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک اںصاف چیئرمین عمران خان نے دعویٰ کیا تھا کہ سینیٹ الیکشن میں جمہوریت کی نفی ہوئی ہے اور پیسہ چلا ہے اور افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ خیبرپختونخوا کے لوگوں پر بھی پیسہ چلا اور کئی لوگوں نے اپنے آپ کو بیچا۔ رشوت دی بھی گئی اور لی بھی گئی جبکہ پتا ہے رشوت کس نے دی لیکن بدقسمتی سے رشوت لینے کا ثبوت نہیں۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں