اسلام آباد: توہین عدالت کیس میں طلال چودھری کو وقتی ریلیف مل گیا۔ طلال چودھری کے وکیل کامران مرتضیٰ نے عدالت سے استدعا کہ ان کے موکل کو توہین آمیز تقاریر کی سی ڈی کی کاپی فراہم نہیں کی گئی۔ جسٹس اعجاز افضل نے ریمارکس دیئے کہ آپ کو تقریر کا ٹرانسکرپٹ دے دیا گیا ہے۔ وکیل صفائی نے موقف اختیار کہ سیاسی کیس ہے ٹمپرنگ ہو سکتی ہے لہذا سی ڈی کی کاپی دی جائے۔
مزید تفصیل پڑھیں: سینیٹ الیکشن کیلئے خیبر پختونخوا میں ایک ووٹ کی پانچ کروڑ روپے بولی لگی، شیخ رشید
عدالت نے سی ڈی کی کاپی فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت آٹھ فروری تک ملتوی کر دی۔ کامران مرتضیٰ کی درخواست پر طلال چودھری کو اگلی پیشی کیلئے حاضری سے استثنیٰ بھی مل گیا۔
واضح رہے کہ یکم فروری کو عدلیہ مخالف تقریر پر آرٹیکل 184 (3) کے تحت چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما طلال چودھری کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا تھا۔
یہ خبر بھی پڑھیں : سابق چیئرمین سی ڈی اے اور سابق ممبر فنانس سعید الرحمان گرفتار
طلال چودھری نے جڑانوالہ کے جلسے میں مبینہ طور پر ججز کے خلاف توہین آمیز زبان استعمال کی تھی،وہ اس سے قبل بھی پاناما کیس کے سلسلے میں شریف خاندان کے مالی اثاثوں کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی اور عدلیہ کو نشانہ بنا چکے ہیں۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں