لاہور:پنجاب حکومت کا ایک اور انوکھا کارنامہ سامنے آگیا ہے اور محکمہ پی ایچ اے میں لاہور کے تھرڈ ڈویژن میٹرک پاس سکیورٹی گارڈ بھرتے ہونیوالے حامد جاوید کو ڈائریکٹر ہارٹی کلچر لگانے کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا ہے جبکہ عدالت نے پی ایچ اے لاہور کے وکیل کو آئندہ سماعت پر ہر صورت بحث کرنے کا حکم دیدیا ہے۔
ذرائع کے مطابق مسٹر جسٹس جواد حسن نے اظہر سلہریا کی درخواست پر سماعت کی ۔درخواست میں الزام لگایا گیا کہ حامد جاوید کے ماتحت ایم ایس سی ایگری کلچر ہارٹی کلچر کام کررہے ہیں۔حامد جاوید ایل ڈی اے میں 1988 کے دوران ڈیلی ویجز بنیادوں پر سکیورٹی گارڈ بھرتی ہوا،22 مارچ1989 کو گریڈ 6 میں فیلڈ سپر وائزر بنادیا گیا جبکہ اس پوسٹ کیلئے 2 سالہ فیلڈ اسسٹنٹ کا ڈپلومہ لازمی ہوتا ہے۔23 مارچ 1991 کو حامد جاوید کی پوسٹ اپ گریڈ کرتے ہوئے 16 واں گریڈ دیدیا گیا ۔
یہ بھی پڑھیں :خفیہ شادی :پرویز مشرف کے دوست ڈاکٹر امجدکو اسلام آباد ہائیکورٹ نے طلب کرلیا
قوانین کے مطابق صرف ون سٹیپ پروموشن دی جاسکتی ہے۔19 ستمبر 2006 ءکو جاوید حامد کو گریڈ 17 میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر کے عہدے پر ترقی دی گئی جبکہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر کی پوسٹ کیلئے تعلیمی معیار بی ایس آنرز مقرر کیا گیا ہے یا ایم ایس سی ایگری کلچر ہونا لازمی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:'شمی آنٹی' 89 برس کی عمر میں چل بسیں
ذرائع کے رپورٹ میں مزید انکشاف کیا گیا کہ 10 دسمبر 2011 ءکو حامد جاوید کو اسسٹنٹ ڈائریکٹر سے ڈپٹی ڈائریکٹر ہارٹی کلچر کے عہدے پر گریڈ 18 میں ترقی دیدی گئی ہے۔اگلے گریڈ میں ترقی دیتے ہوئے گریڈ 19 میں بطور ڈائریکٹر ہارٹی کلچر تعینات کردیا،لہٰذا عدالت حامد جاوید کی ترقی کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دے۔