کراچی: سندھ اسمبلی میں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے سانحہ سہیون پر بریفنگ دیتے ہوئے کہنا تھا سیہون دھماکے کی تحقیقات میں اہم پیش رفت ہوئی ہے اور خودکش بمبار کی شناخت ہو گئی ہے۔ کیمرے کی مدد سے ہی خودکش بمبار کو شناخت کیا گیا ہے۔ خودکش بمبار سندھ سے تعلق نہیں رکھتا تھا۔ سیہون میں 50 بیڈ کا اسپتال موجود ہے اور دھماکے کے فورا بعد ایمبولینس پہنچ گئی تھی۔
ان کا مزید کہنا تھا سہیون دھماکے کے حوالے سے لوگوں نے بغیر تحقیقات کے تنقید کی ہے۔ وہ وقت ساتھ دینے اور مدد کرنے کا تھا نہ کہ تنقید کرنے کا تھا۔
وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نے کہا اتنا بڑا واقعہ کراچی میں پیش آ جاتا تو بھی اتنی بڑی مشکل پیدا ہوتی۔ دھمال سے پہلے درگاہ پر لوڈشیڈنگ کر دی گئی تھی جس کی وجہ سے امدادی ٹیموں کو مشکلات کا سامنا بھی رہا۔ ادائیگی کے باوجود درگاہ کی بجلی منقطع تھی۔
وزیر اعلی نے کہا اس سانحے میں 81 لوگ شہید ہوئے جبکہ کچھ لاپتہ ہیں۔ شاہ نورانی سانحے کے بعد ہمیں سیکیورٹی کومزید بہتربنانا چاہیے تھا۔ آج صبح کراچی میں دہشت گردی کی کارروائی ناکام بنائی گئی۔ ایک دہشت گرد مارا گیا اور اسلحہ بھی برآمد کر لیا گیا ہے۔ سہیون مزار پر سیکیورٹی بھی کم تھی جس کی وجہ سے دہشت گردوں نے اس چیز کا فائدہ اٹھایا۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں