اسلام آباد:نیب ترامیم کالعدم قرار دینے کیخلاف اپیلوں پر فیصلہ محفوظ کرلیاگیا۔ سپریم کورٹ نے نیب ترامیم کالعدم قرار دینے کے خلاف وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی اپیلوں پر فیصلہ محفوظ کیا۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ اگر کسی نے مزید دستاویزات جمع کروانے ہیں تو ایک ہفتے میں جمع کروا دیں۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بینچ نے کی، جسٹس امین الدین، جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس اطہر من اللّٰہ اور جسٹس حسن اظہر رضوی لارجر بینچ کا حصہ ہیں۔بانی پی ٹی آئی اڈیالہ جیل سے ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں پیش ہوئے۔ اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی کے ویڈیو لنک پر سپریم کورٹ میں پیشی کے انتظامات کیے گئے۔ بانی پی ٹی آئی کو بیرک سے کورٹ روم منتقل کیا گیا۔سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی نے اپنے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نیب ترمیم بحال ہونے سے میری آسانی تو ہوجائے گی لیکن ملک کا دیوالیہ ہو جائے گا۔
بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ میں دل سے بات کروں تو ہم سب آپ کی طرف دیکھ رہے ہیں، پاکستان میں غیر اعلانیہ مارشل لاء لگا ہوا ہے جس پر جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ کچھ بھی ہوگیا تو ہمیں شکوہ آپ سے ہوگا، ہم آپ کی طرف دیکھ رہے ہیں، آپ ہماری طرف دیکھ رہے ہیں۔