برڈ فلو وائرس سے     دنیا میں  پہلے شخص کی موت، سائنسدانوں نے خطرے کی گھنٹی بجادی 

 برڈ فلو وائرس سے     دنیا میں  پہلے شخص کی موت، سائنسدانوں نے خطرے کی گھنٹی بجادی 

واشنگٹن : برڈ فلو  وائرس سے  دنیا میں  پہلے شخص کی موت، سائنسدانوں نے خطرے کی گھنٹی بجادی  ہے۔  عالمی ادارہ صحت نے بھی اس واقعے کی  تصدیق کر دی ہے ۔  عالمی ادارہ صحت نے میکسیکو شہر میں برڈ فلو یعنی ایچ 5 این 2 کے باعث مریض کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔ 

عالمی ادارہ صحت کا کہنا تھا کہ یہ کہنا مشکل ہے کہ مرنے والے مریض کو برڈ فلو کس طرح  ہوا، تاہم میکسیکو شہر میں برڈ فلو پولٹری سے رپورٹ کیا جا رہا ہے۔سائنسدانوں کی جانب سے عندیہ دیا جارہا ہے کہ وائرس انسانوں میں باآسانی منتقل ہو سکتا ہے، لیکن اقوام متحدہ ایجنسی کا کہنا تھا کہ حالیہ برڈ فلو کی لہر کے میکسیکو شہر میں پھیلنے کے امکانات کم ہیں۔

برڈ فلو سے ہلاک ہونے والا شخص 59 سال کا تھا جو کہ 24 اپریل کو میکسیکو کے مقامی ہسپتال میں انتقال کر گیا تھا، عالمی ادارہ صحت کے مطابق مریض میں بخار، سانس لینے میں تکلیف، ڈائیریا، سمیت مختلف علامات تھیں۔

دوسری جانب میکسیکو کی وزارت صحت کاکہنا تھا کہ اب تک ایک انسان سے دوسرے انسان میں منتقل ہونے کے کیسز سامنے نہیں آئے ہیں اور نہ ہی کیسز کی منتقلی کے حوالے سے شواہد ملے ہیں۔ جبکہ دیگر مریض جن میں برڈ فلو وائرس پایا گیا تھا، اب منفی ٹیسٹ آیا ہے۔
واضح رہے عالمی ادارہ صحت کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ 2020 میں بھی یہ وائرس پھیلنا شروع ہوا تھا، جس کے باعث مرغیوں  کی ا موات  ہوگئی تھی ۔

مصنف کے بارے میں