ایم ایل ون کی اپ گریڈیشن میں چینی سرمایہ کاری کے خواہاں ہیں، وزیراعظم

12:30 PM, 6 Jun, 2024

نیوویب ڈیسک

بیجنگ: وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے چائنا انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ کوآپریشن ایجنسی (سی آئی ڈی سی اے) کے چیئرمین لو ژاؤہوئی نے ملاقات کی۔ ملاقات میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ایم ایل ون کی اپ گریڈیشن میں چینی سرمایہ کاری کے خواہاں ہیں۔

وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق وزیراعظم محمد شہبازشریف سے چائنا سی آئی ڈی سی اے کے چیئرمین لو ژاؤہوئی نے جمعرات کو بیجنگ میں ملاقات کی۔  ملاقات میں چین پاکستان کی منفرد اور پائیدار دوستی اور مشترکہ ترقی، اسٹریٹجک اعتماد اور باہمی فائدے سے چلنے والے عملی تعاون کے مزید فروغ پر تبادلہ خیال کیاگیا جبکہ سی آئی ڈی سی اے نے پاکستان میں خصوصی اقتصادی زونز اور صحت کے شعبہ میں سرمایہ کاری میں دلچسپی کا اظہارکیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان ریلوے مین لائن 1 ( ایم ایل 1) کی اپ گریڈیشن منصوبے میں چین کی سرمایہ کاری کے خواہاں ہیں، پاکستان میں مقیم چینی باشندوں کی سکیورٹی حکومت پاکستان کی اولین ترجیح ہے، پاکستان چین کی ترقی کے ماڈل سے استفادہ حاصل کرنا چاہتا ہے جب کہ ایم ایل ون کی اپ گریڈیشن کے منصوبے میں چینی سرمایہ کاری کے خواہاں ہیں۔

چیئرمین سی آئی ڈی سی اے لو ژاؤ ہوئی نے شہباز شریف سے گفتگو میں کہا کہ سٹیلائٹ مشن سے پاک چین دوستی اب خلاؤں میں پہنچ چکی ہے۔

 ملاقات میں چین پاکستان کی منفرد اور پائیدار دوستی اور مشترکہ ترقی، اسٹریٹجک اعتماد اور باہمی فائدے سے چلنے والے عملی تعاون کے مزید فروغ پر تبادلہ خیال کیاگیا جبکہ سی آئی ڈی سی اے نے پاکستان میں خصوصی اقتصادی زونز اور صحت کے شعبہ میں سرمایہ کاری میں دلچسپی کا اظہارکیا۔

ملاقات میں وزیراعظم نے چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبوں اور پاکستان کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لئے سی آئی ڈی سی اے کی بھرپور حمایت کو سراہا۔ وزیراعظم نے کہا کہ لو ژاؤہوئی آپ نے پاکستان میں بطور سفیر اپنی زمہ داریاں احسن طریقے سے سر انجام دیں۔

 انہوں نے کہا کہ آپ نہ صرف پاکستان میں چین کے سفیر تھے بلکہ آپ پاکستان میں پاکستان کے بہترین دوست بھی تھے اور یہ جذبہ اب بھی قائم ہے۔ وزیراعظم اور چیئرمین سی آئی ڈی سی اے نے چین پاکستان کی منفرد اور پائیدار دوستی اور مشترکہ ترقی، اسٹریٹجک اعتماد اور باہمی طور پر مفید عملی تعاون کے مزید فروغ پر تبادلہ خیال کیا۔

انہوں نے ترقی اور سلامتی کے درمیان باہمی طور پر مضبوط تعلقات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کو پاکستان اور چین کے درمیان دوستی کی آہنی علامت قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سی پیک کے تحت سماجی اقتصادی ترقی پر مشترکہ ورکنگ گروپ کے مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں۔

انہوں نے اس اعتماد کا بھی اظہار کیا کہ دونوں اطراف کی عوام کی زندگیوں اور معاش کو بہتر بنانے کے لیے سی پیک کے فیز II میں تعاون کی یہ رفتار برقرار رہے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ دونوں ممالک کی حکومتیں اور عوام قدرتی آفات اور آفات کے وقت ہمیشہ ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے رہے ہیں۔

 انہوں نے کووڈ ۔ 19 کی عالمگیر وبا اور 2022 کے بعد کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی تعمیر نو اور پولیو ویکسین کی فراہمی کے دوران بھی ترقی پذیر ممالک اور خاص طور پر پاکستان کی مدد کرنے میںسی آئی ڈی سی اے کے اہم کردار کی تعریف کی۔

چیئرمین سی آئی ڈی سی اے نے مختلف شعبوں میں چین پاکستان تعاون کو مزید گہرا کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے بنیادی ڈھانچے کی ترقی، موسمیاتی تبدیلی کے ردعمل اور انسانی وسائل کی ترقی بشمول بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو (بی آر آئی) اور گلوبل ڈویلپمنٹ انیشیٹو  (جی ڈی آئی) کے تحت جاری منصوبوں میں دو طرفہ شراکت داری کو بڑھانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

ملاقات میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار ، وزیر دفاع خواجہ آصف ، وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال ، وفاقی وزیر خزانہ و محصولات محمد اورنگزیب، وزیر پٹرولیم مصدق ملک ، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ ، وفاقی وزیر نجکاری عبد العلیم خان ، وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی نے شرکت کی۔

مزیدخبریں