الیکشن کمیشن میں اسلام آباد کے الیکشن ٹربیونل تبدیلی سے متعلق کیس کی سماعت کل تک ملتوی

 الیکشن کمیشن میں اسلام آباد کے الیکشن ٹربیونل تبدیلی سے متعلق کیس کی سماعت کل تک ملتوی

اسلام آباد: الیکشن کمیشن میں چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں چار رکنی کمیشن نے اسلام آباد کے الیکشن ٹربیونل کی تبدیلی سے متعلق کیس کی سماعت کل تک ملتوی کر دی گئی۔ 

اسلام آباد سے تینوں لیگی ایم این ایز نے الیکشن ٹربیونل جسٹس طارق محمود جہانگیری پر عدم اعتماد کیا تھا اسی حوالے سے طارق فضل چوہدری اور راجہ خرم نواز الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے۔ الیکشن کمیشن نے لیگی ایم این ایز انجم عقیل،طارق فضل چوہدری راجہ خرم نواز کو نوٹسز جاری کررکھے ہیں۔

لیگی امیدواران کے وکیل نے کہا کہ تیس مئی کو وکلا اور لیگی امیدواران ٹربیونل کے سامنے پیش ہوئے،ہمیں یہ محسوس ہورہا ے کہ ٹربیونل ہمیں وقت نہیں دے رہا،اور جلدی میں چلا جارہا ہے۔

اسی دوران شعیب شاہین بھی کمرہ عدالت پہنچ گئے اور کہا کہ ہم نے الیکشن کمیشن کے آرڈر کو چیلنج کیا ہے،اس متعلق ابھی فیصلہ آنا باقی ہے ہوسکتا ہے ہمیں اسٹے مل جائے، آپ سوموار تک کا وقت دے دیں۔جس پر  چیف الیکشن کمشنر  نے کہا کہ اگر کسی عدالت کی طرف سے سماعت نہ کرنے یا روکنے کا حکمنامہ ہے تو  آپ لے آئیں۔

لیگی امیدواران کے وکیل نے کہا اسلام آباد ہائیکورٹ کے رجسٹرار الیکشن کمیشن کے لگائے گئے رجسٹرار نہیں ہیں۔

الیکشن کمیشن میں اسلام آباد کے الیکشن ٹربیونل کی تبدیلی سے متعلق کیس کی سماعت  شعیب شاہین کے وکیل کے دلائل مکمل کر لیے۔ بعد ازاں کیس کی سماعت کل تک ملتوی کر دی گئی۔ 

دوسری جانب الیکشن ترمیمی آرڈیننس اور الیکشن کمیشن میں جاری  کاروائی کے خلاف درخواست پر  چیف جسٹس عامر فاروق نے  تین  درخواستوں پر سماعت کی۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے تینوں درخواستوں پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات دور کر دئیے۔

شعیب شاہین ، علی بخاری اور عامر مغل نے درخواستیں دائر کر رکھیں ہیں جن پر رجسٹرار آفس نے درخواستوں پر اعتراضات عائد کر رکھے ہیں۔

وکیل سجیل سواتی  کا کہنا تھا کہ رجسٹرار آفس نے اس درخواست پر اعتراضات کیا ہے۔عدالت نے استفسار کیا کہ آپ نے چیلنج کیا کیا ہے ؟ جس پر وکیل سجیل سواتی نے  جواب دیا کہ آرڈینس اور الیکشن ٹریبیونل کے خلاف الیکشن کمیشن کی کاروائی چیلنج کی ہے ، آج ہی کیس الیکشن کمیشن میں مقرر ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے تینوں درخواستوں پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات دور کر تے ہوئے ریمارکس دیے کہ پہلے پٹیشنز پر نمبر لگوا لیں پھر دیکھ لیتے ہیں 

مصنف کے بارے میں