لاہور: سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کا معاملہ انٹرنیشنل مانیٹرنگ فنڈ (آئی ایم ایف) کی منظوری سے منسلک ہو گیا جبکہ عالمی مالیاتی ادارے نے اگلے مالی سال کیلئے مالی خسارہ جی ڈی پی کا 4.9 فیصد رکھنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف کا مطالبہ ہے کہ بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہیں نہ بڑھائی جائیں تاہم وزارت خزانہ نے سرکاری ملازمین کی تنخواہیں بڑھانے کی تجاویز عالمی مالیاتی ادارے کے سامنے رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت خزانہ سرکاری ملازمین کی بنیادی تنخواہ میں اضافے کی بجائے ایڈہاک الاؤنس دینا چاہتی ہے مگر اس کیلئے بھی آئی ایم ایف کی رضامندی ضروری ہے جبکہ بجٹ میں بھی اس کی منظور کردہ تجاویز ہی شامل کی جائیں گی۔
علاوہ ازیں آئی ایم ایف نے اگلے مالی سال کیلئے مالی خسارہ جی ڈی پی کا 4.9 فیصد رکھنے کا مطالبہ بھی کیا ہے ۔ ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق اگلے مالی سال کیلئے بجٹ خسارہ 3700 ارب 70 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ پرائمری خسارہ جی ڈی پی کا 0.5 فیصد رکھنے کی تجویز ہے۔