اسلام آباد :پاکستان مسلم لیگ (ن)کے سیکرٹری جنرل اور سابق وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ عمران خان ایک فاشسٹ ایجنڈے پر کام کررہا ہے اور پی ٹی آئی کو ہٹلر کی نازی پارٹی کی طرز پر ون پارٹی رول کے طور پر ملک میں منتقل کرنا چاہتا ہے، حکومت کی نااہلی اور ناتجربہ کاری ملک کو بری طرح مفلوج کر رہی ہے۔
موجودہ حکومت پاکستان کی پہلی حکومت ہے جس نے اتنا جھوٹ بولا ، اتنا جھوٹ بولا کہ اللہ تعالیٰ ان کو سزادے رہا ہے کہ ان کا ہر جھوٹ ان کے سامنے آرہا ہے اورقوم کے سامنے یہ رسواہورہے ہیں۔
اب تو ثابت ہو گیا ہے کہ میاں محمد نواز شریف کے خلاف پورا پانامہ کیس ایک ڈرامہ تھا اگر حکومت کو ڈسٹرب نہ کیا جاتا اور ہم گذشتہ برس بھی چھ فیصد کے ساتھ ترقی کر رہے ہوتے تو جو کوروناکا بحران آیا ہے ہم اس سے آسانی کے ساتھ نکل سکتے تھے ۔
2018میں ملک اور قوم کو جو جھٹکا لگایا گیا اور جو تبدیلی لائی گئی اور ایک ایسی تبدیلی کہ اناڑی قیادت ملک پر ڈال دی گئی جس نے معیشت کی چلتی ہوئی گاڑی کو پہیہ پٹڑی سے اتار دیا اب ہم سب اس کے نتائج بھگت رہے ہیں اور پتہ نہیں کتنے سال بھگتیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم مسلسل کہہ رہے تھے کہ موجودہ حکومت کنفیوژن کا شکار ہے ان کو نہ یہ پتہ تھا کہ لاک ڈائون کیسے کرنا ہے اور نہ ان کو یہ پتہ تھا کہ لاک ڈائون اٹھانا کیسے ہے، نہ لاک ڈائون لگانے کی حکمت عملی تھی اور نہ لاک ڈائون اٹھانے کی حکمت عملی ہے اور نتیجہ یہ ہے کہ دونوں چیزوں کا بدترین نتیجہ دیکھ رہے ہیں، ہم نے لاک ڈائون کی قیمت بھی ادا کی اور اس کا کوئی فائدہ بھی حاصل نہیں کیا اور اب جب لاک ڈائون کھولا گیا تو اس کا فائدہ تو ہم نے کیا حاصل کرنا تھا بلکہ اس کی قیمت ادا کریں گے کیونکہ یہ بڑی تیزی کے ساتھ پھیل رہا ہے.
حکومت مکمل طور پر کنفیوژن کا شکار نظر آتی ہے، حکومت اپنی ذمہ داریوں سے مکمل طور پر دستبردار ہو چکی ہے اور اس وقت حکومت کی دلچسپی صرف میڈیا تک ہے ،وزیر اعظم ماہرین کے ساتھ نہیں بیٹھتے بلکہ وہ صبح ، شام ترجمانوں کا اجلاس کرتے ہیں اور ترجمانوں کو بتاتے ہیں کہ مخالفوں کی کیسے پگڑی اچھالنی ہے ، تمام امور مملکت اس وقت دراصل انہوں نے ہمارے قومی اداروںکے سپرد کر دیئے ہیں، میں دکھی دل کے ساتھ کہتا ہوں کہ اس وقت جب پاکستان کو خارجی محاذ پر بہت مشکلات کا سامنا ہے تو حکومت کا فرض تھا کہ ہماری مسلح افواج کا ہاتھ اس طرح بٹاتی کہ انہیں کسی قسم کی داخلی پریشانی سے دور کر دیتی ۔
انہوں نے کہا کہ اگر حکومت کی معیشت کا معاملہ ہے تو وہ بھی تاجر ، سرمایہ کار اور صنعتکار آرمی چیف کے پاس جا کر کہتے ہیں کہ جناب ہمارا مسئلہ حل کریں ، کوروناآیا تو اس کے اوپر بھی حکومت اور جو پی ٹی آئی کی صوبائی حکومتیں ہیں وہ اس وقت بالکل غیر مئوثر ہیں جس کا نتیجہ یہ ہے کہ کوروناسے نمٹنے کی تمام ذمہ داری قومی اداروں پر ڈال دی گئی اور حد تو یہ ہے کہ ٹڈی دل سے نمٹنے کی ذمہ داری بھی ہمارے قومی ادارے کے سپرد کر دی گئی ۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی نااہلی اور ناتجربہ کاری ملک کو بری طرح مفلوج کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹائیگر فورس کے قیام کے حوالہ سے میں ملک کے سکیورٹی کے اداروں کو پیغام دینا چاہتاہوں کہ ہم نے جتھوں کی سیاست بہت بھگتی ہے ، یہ ٹائیگر فورس نہیں بلکہ ہٹلر کی نازی فور س ہے ، یہ ابھی بنائی جارہی ہے کہ یہ ایس او پیز پر عملدرآمد کروائے گی ، پھر ان کے ہاتھوں میں ڈنڈے دیئے جائیں گے پھر جوعمران خان کے خلاف تقریر کرے گا یہ اس کے گھر کے سامنے جاکر اس کا گھیرائو کریں گے ، پھر جو ٹی وی چینل عمران خان کے اوپر تنقید کرے گا یہ جا کر اس ٹی وی چینل کا گھیرائوکریں گے ، ہم جو تجربے کئے ہیں اتنے سیاسی اور مذہبی جتھے بنے ہم نے دیکھا نہیں کہ ان کے نتائج کیا نکلے ہیں ، نیشنل ایکشن پلان بنا کر کس طرح اس سے نکلنا پڑا، عمران خان ایک فاشسٹ ایجنڈے پر کام کررہا ہے اور پی ٹی آئی کو ہٹلر کی نازی پارٹی کی طرز پر ون پارٹی رول کے طور پر ملک میں منتقل کرنا چاہتا ہے ۔