لیڈز : آسٹریلوی فیلڈنگ کوچ اسٹیورکسن کے پاکستانی ٹیم سے منسلک ہونے کے بعد پاکستانی کرکٹرز کی فیلڈنگ میں نمایاں بہتری دیکھنے میں آئی ہے لیکن اب وہ پاکستانی ٹیم کے ساتھ مزید نہیں دیکھے جا سکیں گے کیونکہ انہوں نے فیملی کا بہانہ بنا کر پاکستان ٹیم کے ساتھ مزید کام کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ اسٹیورکسن کی پاکستان ٹیم سے علیحدگی کی کئی وجوہات سامنے آ رہی ہیں لیکن درحقیقت اس کے پیچھے آئی پی ایل فرنچائزڈ چنائی سپر کنگز ہے جس نے پاکستان ٹیم کی فیلڈنگ میں بہتری کے تقریباً ناممکن مشن کو کسی حد تک مکمل کر کے پورا کر کے سب کو اپنا گرویدہ بنالیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں۔۔۔مکی ارتھر کا حسن علی کی سرگرمیوں پر شکوک وشبہات کا اظہار
ذرائع کا کہنا ہے کہ اسٹیورکسن کے پاکستان کرکٹ بورڈ کی معاہدے میں توسیعی اور تنخواہ میں دس فیصد اضافے کو مسترد کرنے کے پیچھے کئی وجوہات ہیں تاہم سب سے بڑی وجہ انہیں چنائی سپر کنگز کی جانب سے بھاری معاوضے کی آفر ہے جس نے اسٹیورکسن کو پاکستان ٹیم چھوڑنے پر مجبور کر دیا۔ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ تنخواہ تاخیر سے ملنا بھی اسٹیورکسن کیلئے اہم بہانہ بن گیا جنہوں نے اس ایشو کو ضرورت سے زیادہ اچھالتے ہوئے دوسرے لیڈز ٹیسٹ کیلئے پاکستان ٹیم کو فیلڈنگ کی تیاری کرانے سے ہی انکار کر دیا، اپنے غصے کیلئے مشہور اسٹیورکسن نے گرائونڈ آنے تک سے انکار کر دیا تھا۔
فیلڈنگ کوچ اسٹیورکسن نے چنائی سپر کنگز سے معاہدے کیلئے استعفیٰ دیا
11:24 PM, 6 Jun, 2018