بھارتی خاتون کے ساتھ اجتماعی زیادتی، 9 ماہ کی بچی کو چلتے رکشے سے پھینک کر مار دیا

بھارتی خاتون کے ساتھ اجتماعی زیادتی، 9 ماہ کی بچی کو چلتے رکشے سے پھینک کر مار دیا

نئی دہلی: بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں چلتے رکشا میں خاتون کے ساتھ اجتماعی زیادتی کرنے والے افراد نے اس خاتون کی 9 ماہ کی بچی کو چلتے رکشے سے باہر پھینک دیا جس کے باعث وہ ہلاک ہو گئی۔

نئی دہلی میں جنسی زیادتی کے اس نئے واقعہ بارے پولیس نے کہا ہے کہ یہ واقعہ نئی دہلی کے نواحی علاقے گڑ گائوں میں پیش آیا جس کی ایف آئی آر درج کر کے تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔گڑگائوں کے پولیس کمشنر سندیپ نے کہا ہے کہ اس سلسلے میں کئی افراد سے تفتیش جاری ہے اور مزید گرفتاریوں کا امکان ہے۔

بھارتی دارلحکومت میں جنسی زیادتی کے ایسے واقعات اکثر دیکھنے میں  آ ئے ہیں، دارالحکومت میں ایک فائیو اسٹار ہوٹل میں ایک امریکی خاتون کی آبروریزی کا معاملہ پیش آیا جس میں پولیس نے چار افراد کو گرفتار کیا۔ پولیس کے ایک افسر نےبتایا کہ عصمت دری معاملے میں گرفتار کئے گئے لوگوں میں خاتون گائیڈ، ایک ہوٹل ملازم، ایک ڈرائیور اور اسکا معاون شامل تھے۔
 اس سے پہلے پولیس نے تین دسمبر  کو اس واقعہ پر ایف آئی آر بھی درج کی۔ جنوب مغربی دہلی کے جوائنٹ پولیس کمشنر دپیندر پاٹھک نے بتایا کہ متاثرہ عورت نے پولیس اور عدالت میں بیان درج کرائے ہیں اور ثبوت جمع کرنے میں بھی مدد کی۔ انہوں نے بتایا کہ معاملے کی تفتیش چل رہی ہے۔
ادھر دہلی خواتین کمیشن نے دہلی پولیس کو نوٹس جاری کرکے پوچھا کہ پولیس نے متاثرہ کا بیان درج کرتے وقت کمیشن کو اس کی اطلاع کیوں نہیں دی۔ کمیشن نے اس معاملے میں صورتحال رپورٹ بھی مانگی تھی۔

مصنف کے بارے میں