اسلام آباد: ذرائع کے مطابق با اثر کمپنیاں آٹو پالیسی کو پہلے سال ہی ناکام بنانے کے لیے متحرک ہو گئیں ہیں۔ آٹو پالیسی کے تحت کمپنیوں نے رواں سال گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی کے ساتھ ساتھ سپیئر پارٹس کی قیمتوں کو بھی کم کرنا تھا جس میں ابھی تک عمل درآمد نہیں ہو سکا ہے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ آٹو پالیسی کے تحت کمپنیوں کو پابند بنایا گیا تھا کہ 2 ماہ کے اندر گاڑیوں کی ڈیلیوری کرے مگر کمپنیاں اس پر بھی عمل نہیں کر رہی ہیں۔
بکنگ کروانے والے افراد کو 6 ماہ کا وقت دیا جا رہا ہے کہ اس عرصہ میں اپ کی گاڑی پہنچ جائے گی اس حوالے سے انجنرنگ ڈوپلمینٹ بورڈ کے حکام نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اگر کمپنیاں 2 ماہ کے اندر گاریوں کی ڈیلیوری نہیں کرتی تو پالیسی کے تحت کمپنوں کو پابند بنایا گیا ہے کہ وہ صارف کو ایڈوانس رقم کے 2 فیصد کے حساب سے ادائیگی کرے اگر لوگوں کو اس حوالے سے مشکلات پیش آ رہی ہیں تو ہمیں بتایا جائے اس پر عمل درآمد کروایا جائے گا۔
واضح رہے کہ حکومت نے پانچ سالہ آٹو پالیسی کا اعلان گذشتہ برس کیا تھا اور پالیسی کے تحت کار کمپنیوں کو ٹیکس مراعات دی گئی تھیں اور کمپنیوں نے ٹیکس چھوٹ کے بدلے گاڑیوں کی قیمتوں میں بتدرہج کمی لانا تھی۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں