کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان نےعالمی وبا کووڈ-19 کے دوران پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کی جانب سے 3 ارب ڈالر کا ’سافٹ لون‘ حاصل کرنے والے 620 افراد کے نام بتانے سے انکار کر دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے بدھ کو مسلسل دوسری مرتبہ پی ٹی آئی کے دور حکومت میں دیے گئے قرضوں کا معاملہ اٹھایا اور اصرار کیا کہ قرضوں کے لیے عوامی فنڈز استعمال کیے گئے لہٰذا فائدہ اٹھانے والوں کے نام ظاہر کیے جائیں۔
ایس بی پی کے گورنر نے کہا کہ اسٹیٹ بینک نے کمرشل بینکوں کے ذریعے آسان شرائط پر قرضوں کی اسکیم پر عمل درآمد کیا تھا اور اس سے فائدہ اٹھانے والوں کی تفصیلات ظاہر کرنے سے بینکوں اور ان کے گاہکوں کے درمیان رازداری کے معاہدے کی خلاف ورزی ہوگی، لہذا وہ اِن کیمرہ اجلاس میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے ساتھ تفصیلات شیئر کرنے کو ترجیح دیں گے۔
خیال رہےپی ٹی آئی دور میں 600 سے زائد کاروباری شخصیات نے عالمی وبا کے دوران 10 برسوں کے لیے صفر شرح سود پر تقریباً 3 ارب ڈالر کے قرضے فراہم کیے تھے۔