اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے یوسف رضا گیلانی کے سینیٹ الیکشن کو کالعدم قراردینے سے متعلق درخواست میں علی حیدر گیلانی کی مبینہ دھاندلی کی ویڈیو میں موجود ایم این اے جمیل احمد اور فہیم خان کو آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔
یوسف رضا گیلانی کے سینیٹ الیکشن کو کالعدم قرار دینے سے متعلق الیکشن کمیشن میں جسٹس ریٹائرڈ ارشاد قیصر کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے سماعت کی۔ تحریک انصاف کے ایم این ایز جمیل احمد اور فہیم خان نے جواب الیکشن کمیشن میں جمع کرا دیا۔
سماعت کے دوران علی حیدر گیلانی کے وکیل نے کہا کہ الیکشن نتائج کے 60 دن کے بعد الیکشن کو کالعدم قرار نہیں دیا جا سکتا جبکہ درخواست گزاروں نے ایک نہ ختم ہونے والا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔
جسٹس ارشاد قیصر نے کہا کہ یوسف رضا گیلانی کے خلاف کرمنل کارروائی کی درخواست کی گئی ہے جبکہ جواب پر فریقین کے دستخط کیوں نہیں ہیں اور آئندہ سماعت پر کیپٹن جمیل اور فہیم خان کو جواب کی تصدیق کے لیے بلا لیتے ہیں اور جمیل احمد اور فہیم خان ابھی تک الیکشن کمیشن کے سامنے پیش نہیں ہوئے جبکہ یہ کیس کافی وقت سے زیر التوا ہے اور اس کا فیصلہ ہو جانا چاہیے۔ وکیل یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ الیکشن کمیشن یا فریقین کی جانب سے ہمیں کوئی ویڈیو فراہم نہیں کی گئی۔
ارشاد قیصر نے کہا کہ درخواست گزار نے مؤقف اپنایا کہ ارکان اسمبلی کو پہچاننا الیکشن کمیشن کا کام ہے، کیا الیکشن کمیشن تمام ارکان اسمبلی کو تصدیق کے لیے بلا لے؟مبینہ ویڈیو اور آڈیو کو ثابت کرنا درخواست گزار کی ذمہ داری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن آئین کے تحت تمام اختیارات استعمال کرنے کا مجاز ہے،کرپٹ پریکٹس کی شق اس درخواست میں قابل عمل نہیں ہوسکتی، الیکشن کمیشن ٹرائل کا ادارہ نہیں ہے، الیکشن کمیشن کرپٹ پریکٹس کے ٹرائل کے لیے سیشن جج کو لکھنے کا مجاز ہے، فریقین کی جانب سے بغیر دستخط جواب جمع کرانے سے شکوک ہوئے۔
الیکشن کمیشن نے درخواست گزار عالیہ حمزہ کو دلائل کے لیے آخری موقع دے دیا، جب کہ یوسف رضا گیلانی کے خلاف ووٹ خریدنے اور ہارس ٹریڈنگ کرنے پر کارروائی کرنے سے متعلق درخواست کی عدم پیروی پر شہری محمد اور احمد کی درخواست الیکشن کمیشن نے خارج کرتے ہوئے درخواستوں پر سماعت 15 جولائی تک ملتوی کردی ۔
واضح رہے کہ رواں سال مارچ میں سینیٹ الیکشن سے قبل پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما علی حیدر گیلانی کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں وہ کچھ اراکین اسمبلی کو مبینہ طور پر ووٹ ضائع کرنے کا طریقہ بتا رہے تھے۔
پاکستان تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن سے علی حیدر گیلانی کی ویڈیو کے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے یوسف رضا گیلانی کو نااہل قرار دینے کا مطالبہ کیا تھا۔