خیبر پختونخوا حکومت نے نئے اسلحہ لائسنس کے اجراء پر پابندی لگا دی

06:19 PM, 6 Jul, 2021

پشاور: خیبر پختونخوا حکومت نے نئے اسلحہ لائسنس کے اجراء پر پابندی کا اصولی فیصلہ کر لیا ہے۔ 

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کی زیر صدارت امن و امان سے متعلق اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں ضم اضلاع سمیت صوبہ بھر میں امن و امان کی مجموعی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

وزیر اعلیٰ نے حالیہ دنوں میں صوبے میں جائیداد اور خاندانی تنازعات میں قتل کے واقعات پر اظہار تشویش کرتے ہوئے پولیس کو اس طرح کے واقعات کی موثر روک تھام کے لئے ایک جامع حکمت عملی کے تحت ٹھوس اقدامات کی ہدایت کی۔

اجلاس میں نئے اسلحہ لائسنس کے اجراء پر پابندی کا اصولی فیصلہ کیا گیا۔ وزیر اعلیٰ محمود خان نے کہا کہ صوبے کو غیر قانونی اسلحے اور منشیات سے مکمل طور پر پاک کرنا ہے اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔

 اجلاس کے دوران محمود خان نے ہدایت کی کہ گاڑیوں میں کالے شیشوں کے استعمال کے خلاف بھر پور مہم چلائی جائے اور منتخب عوامی نمائندوں کے ساتھ ڈیوٹی پر مامور پولیس اہلکاروں کے لئے سول کپڑوں میں ڈیوٹی پر پابندی لگائی جائے جبکہ صوبہ بھر میں تمام مستقل پولیس چیک پوسٹوں کا حلیہ درست کیا جائے اور وہاں پر کیمرے نصب کئے جائیں، صوبہ بھر میں تجاوزات کے خلاف آپریشن شروع کیا جائے اور دو مہینوں کے اندر تجاوزات خالی کرکے زمینیں متعلقہ محکموں کے حوالے کی جائیں۔

محمود خان نے کہا کہ صوبے میں کسی بھی جگہ پولی تھین بیگز نظر نہیں آنے چاہئیں اور دوسرے صوبوں سے خیبر پختونخوا میں پولی تھین بیگز لانے پر پابندی کے لئے ضروری قانون سازی کی جائے، صوبائی دارالحکومت میں احتجاجی مظاہرہ کرنے والوں کے لئے کوئی مناسب جگہ مختص کی جائے جبکہ اسمبلی چوک میں احتجاجی مظاہروں سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہوتا ہے اور اس مصروف چوک میں اس طرح کی سرگرمیوں پر مکمل پابندی عائد کی جائے۔

اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ تھانوں کی سطح پر خاندانی اور جائیداد کے تنازعات کی تفصیلات اکٹھی کی جائیں گی اور امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لئے پولیس کی پروٹوکول ڈیوٹی میں پچاس فیصد کمی کر دی گئی ہے۔ رواں سال صوبے میں منشیات کے خلاف کارروائیوں میں پندرہ ہزار کلوگرام سے زائد منشیات پکڑی گئیں اور تقریبا 16 ہزار افراد گرفتار کئے گئے۔

مزیدخبریں