اسلام آباد: وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی شبلی فراز نے کہا ہے کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر 8 تا 10 دن میں کام مکمل ہو جائے گا۔
شبلی فراز نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چند ہی روز میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین کی رونمائی کریں گے اورت الیکٹرانک ووٹنگ مکمل تیاری کے بعد اپوزیشن اور اسٹیک ہولڈرز کو فراہم کی جائے گی، جسے کہیں بھی ٹیسٹ کیا جاسکتا ہے۔
وزیر سائنس ٹیکنالوجی نے مزید کہا کہ ای وی ایم یوزر فرینڈلی ہو گی اور 2 دن تک مشین چارج رہ سکے گی جبکہ ابھی 10 تا 20 مشینیں بنائی جائیں گی اور اس مشین میں ووٹ ضائع ہونے کا کوئی چانس نہیں ہوگا۔
اُن کا کہنا تھا کہ ای وی ایم کی قیمت کا تعین بھی کچھ روز میں کر دیا جائے گا اور اس کی قیمت 65 تا 80 ہزار روپے ہو گی اور یہ منفی 10 تا 55 ڈگری سینٹی گریڈ پر کام کرسکے گی جبکہ کسی ضمنی انتخاب میں ای وی ایم کا تجربہ کریں گے اور مستقبل میں 2 ہزار مشینیں روزانہ کی بنیاد پر بنا سکیں گے جبکہ کوشش ہے الیکٹرانک ووٹنگ مشین واٹر پروف ہو۔
انہوں نے کہا کہ نسٹ اور کامسیٹس سمیت تین ادارے مل کر ای وی ایم بنا رہے ہیں اور ووٹ ڈالنے کے الیکٹرانک ریکارڈ کے ساتھ پیپر بیلٹ بھی ہو گا اور پیپر بیلٹ کے لیے استعمال کاغذ 5 سال تک کارآمد رہے گا۔ یہ بھی کہا کہ پی آر اے کے الیکشن میں ای وی ایم مشین استعمال کرنےکی مخالفت کرتا ہوں، انتخابات کے لیے 4 لاکھ الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں درکار ہوں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ 5 لاکھ نوجوانوں کو اگلے 2 سال میں ٹیکنالوجی سے متعارف کرائیں گے، باہر کے ممالک میں ان نوجوانوں کو ملازمتیں دلوائی جائیں گی۔ سیف سٹی پروگرام میں بہت ایشوز ہیں لیکن اس سے وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کا تعلق نہیں۔
انہوں نے کہا کہ وینٹی لیٹرز سے متعلق شروع میں پہلے اتنا معلوم نہیں تھا اور مجھے یہ ہی بریفننگ دی گئی تھی کہ وینٹی لیٹرز عالمی معیار پر پورا نہیں اترتے۔ اگلے ہفتے آئی 10سیکٹر میں پینے کے پانی کا پائلٹ پراجیکٹ شروع کریں گے اور پینے کے پانی کا ماہانہ بل 400 سے 800 روپے آئے گا۔