کراچی: سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں بینچ کے روبرو جرائم میں ملوث پولیس کی کالی بھیڑوں کے خلاف کارروائی سے متعلق سماعت ہوئی۔ تحقیقاتی کمیٹی کے ایڈیشنل آئی جی ثناء اللہ عباسی و دیگر عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔ عدالت نے بڑے افسران کے خلاف کارروائی نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کیا۔
جسٹس گلزار احمد نے استفسار کیا کہ صرف اہلکاروں اور اے ایس آئیز کے خلاف کارروائی ہو رہی ہے۔ صرف چھوٹو ں کے خلاف کارروائی سے کام نہیں چلے گا بڑی مچھلیوں کو تو پکڑا نہیں آپ نے۔ ایڈوکیٹ جنرل سندھ بولے کہ اعلیٰ افسران کے خلاف سول سرونٹس ایکٹ کے تحت کارروائی ہو سکتی ہے۔
عدالت نے ریماکس دیئے کہ ڈی آئی جی رینک کے افسران کے خلاف بھی کارروائی ہونی چاہئے۔ جسٹس مقبول باقر نے ریماکس دیئے کہ سندھ پولیس میں مضبوط گروپنگ ہے یہ تاثر ختم کیا جائے۔
عدالت نے ایڈیشنل آئی جی ثنا اللہ عباسی مکالمے میں کہا کہ ہم کراس چیک کرنا چاہتے ہیں کہ کارروائی بلا امتیاز ہو رہی ہے۔ عدالت نے دوہفتے میں پولیس افسران کے خلاف کارروائی کی رپورٹ طلب کرلی۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں