اسلام آباد: ہفتہ وار بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا کا کہنا تھا پاکستان میں عیدالفطر سانحہ پارہ چنار، کوئٹہ اور احمد پور شرقیہ جیسے واقعات کی وجہ سے ملے جلے جذبات کے ساتھ منائی گئی تاہم پاکستان سے دہشت گردی کے تمام نیٹ ورکس کا خاتمہ کر دیا گیا ہے جب کہ چند بچے کچھے دہشت گرد بھی ملک سے فرار ہو گئے ہیں۔
امریکی سینیٹرز نے بھی دورہ پاکستان میں پاکستان کی انسداد دہشت گردی کی کاوشوں کو سراہا ہے ۔ کالعدم حقانی نیٹ ورک اب پاکستان میں موجود نہیں بلکہ افغانستان سے چلایا جا رہا ہے۔ افغانستان میں حقانی نیٹ ورک کے متعدد رہنماؤں کا مارا جانا ہمارے مؤقف کی تائید کرتا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کی جا رہی ہیں اور کئی کشمیری نوجوانوں کی مسخ شدہ لاشیں ملی ہیں جو ناقابل شناخت ہیں۔ بھارتی فورسز نے حریت رہنماؤں کو نماز عید کی ادائیگی سے بھی روک دیا تھا جب کہ مقبوضہ کشمیر میں مظلوم کشمیریوں کی حق خودارادیت کی جدوجہد کو روکنے کے لئے کیمیائی ہتھیاروں کا بھی استعمال کیا جا رہا ہے جس کی تحقیقات ہونی چاہئیں۔
ان کا کہنا تھا پاکستان ان تمام مظالم کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے جبکہ پوری امت مسلمہ کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تشویش ہے۔ او آئی سی کے سیکرٹری جنرل نے بھی مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے مظالم کی مذمت کی ہے امریکا کی جانب سے کشمیری رہنماؤں کو دہشت گردقرار دینا بلاجواز ہے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں