لاہور: پاکستان ہاکی فیڈریشن نے ٹیم مینجمنٹ کی باعزت رخصتی کا پلان مرتب کرلیا، عہدیداروں کو برطرف کرنے کے بجائے ان سے استعفے لیے جائیں گے، نئے ہیڈ کوچ کیلئے طاہر زمان، نوید عالم جبکہ ٹیم منیجر کیلیے منظور جونیئر فیورٹ قرار دیے جا رہے ہیں، ایشیا کپ سمیت مستقبل کے ایونٹس کیلئے سینئر کھلاڑیوں کو بھی واپس لانے کا فیصلہ کرلیا گیا۔تفصیلات کے مطابق ورلڈ ہاکی لیگ میں پاکستان ٹیم کی شرمناک شکستوں نے پی ایچ ایف کو ہلا کر رکھ دیا ہے، حکام نے اپنی کرسیاں بچانے کیلئے ٹیم مینجمنٹ کو قربانی کا بکرا بنانے کا فیصلہ کرلیا.
ذرائع کے مطابق پی ایچ ایف حکام کو خدشہ ہے کہ اگر کوچز کو برطرف کیا تو فیڈریشن کی اپنی کارکردگی پر سوالیہ نشان لگے گا، اس صورتحال سے نکلنے کیلئے ٹیم مینجمنٹ کو رضاکارانہ طور پر عہدے چھوڑنے کیلیے راضی کیا جائیگا۔ یاد رہے کہ حال ہی میں لندن میں ہونے والی ہاکی ورلڈ لیگ میں پاکستان ٹیم نے شرمناک ترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا، پہلے رائونڈ میں گرین شرٹس صرف اسکاٹ لینڈ کے خلاف ہی فتح سمیٹ سکے جبکہ عبدالحسیم الیون کوبھارت سمیت ہالینڈ، کینیڈا سے عبرتناک شکستوں کا سامنا رہا، دوسرے رائونڈ میں اولمپک چیمپئن ہالینڈ نے ایک کے مقابلے میں3 گول سے پچھاڑ کر ٹائٹل کی دوڑ سے باہر کردیا جبکہ بھارت نے6-1 سے زیر کرکے پاکستانی ٹیم کے ورلڈ کپ2018 ء تک براہ راست رسائی کے دروازے بھی بند کردیے، ایونٹ میں قومی ٹیم 10 ٹیموں میں 7ویں نمبر پر رہی۔ایونٹ کے دوران پاکستان نے صرف 9 گول کیے جبکہ 30گول اس کیخلاف ہوئے۔ ٹیم کی ناقص ترین کارکردگی کی وجہ سے فیڈریشن اور ٹیم انتظامیہ کو سخت تنقید کا سامنا ہے اور فیڈریشن پر تبدیلیوں کیلئے دبائو بڑھتا جا رہا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ فیڈریشن کی خواہش ہے کہ ٹیم انتظامیہ خود مستعفی ہوجائے، حکام کو خدشہ ہے کہ ٹیم مینجمنٹ کواگربرطرف کیاگیا تو فیڈریشن پر اس کی اپنی کارکردگی کی وجہ سے کئی سوالات اٹھیں گے۔ مزید معلوم ہوا ہے کہ ورلڈ ہاکی لیگ کے دوران صدر پی ایچ ایف بریگیڈیئر(ر) خالد سجاد کھوکھر اور سیکرٹری شہباز احمد سینئر نے انگلینڈ میں اپنی آنکھوں سے قومی ٹیم کی کارکردگی کا جائزہ لیا ہے، حکام سمجھتے ہیں کہ ایشیا کپ کا ٹائٹل اپنے نام کرنے کیلئے ٹیم میں سینئروجونیئر کھلاڑیوں کا کمبی نیشن بنایا جانا ضروری ہے، اس لیے مستقبل میں بننے والی ٹیموں میں جونیئر کیساتھ سینئر پلیئرز کو بھی حتمی اسکواڈ کا حصہ بنائے جانے کا منصوبہ ہے، تاہم پی ایچ ایف کیلئے تشویش کا پہلو یہ ہے کہ سینئر کھلاڑی موجودہ ٹیم مینجمنٹ سے خفاہیں، یہ کھلاڑی سمجھتے ہیں کہ ہاکی لیگ میں انھیں جان بوجھ کرنظراندازکیاگیا، سینئر پلیئرزکو اگر دوبارہ قومی ٹیم کا حصہ بنایا گیا تو وہ موجودہ ٹیم مینجمنٹ کی نگرانی میں کھیلنے سے انکار کر دیں گے۔
ذرائع کے مطابق موجودہ ٹیم مینجمنٹ کو برطرف کیے جانے یا استعفے لیے جانے کی صورت میں نئے ہیڈکوچ کیلئے سابق اولمپئنز طاہر زمان اور نوید عالم کے ناموں پر غور ہوگا، طاہر زمان قومی جونیئر ہاکی ٹیم کے ہیڈ کوچ اور سیکریٹری پی ایچ ایف شہبازسینئر کے ہم زلف ہیں جبکہ نوید عالم بنگلہ دیش ہاکی فیڈریشن کیساتھ ڈائریکٹر گیم ڈیولپمنٹ اور ہیڈ کوچ کی ذمہ داریاں نبھاچکے ہیں اور ان دنوں پی ایچ ایف میں ڈائریکٹر ڈومیسٹک اینڈ ڈیولپمنٹ ہیں۔ مزید معلوم ہوا ہے کہ ٹیم منیجر کیلئے 1984 کے اولمپکس کی فاتح ٹیم کے کپتان منظور جونیئر کا نام زیر غور ہے، چند روز تک پی ایچ ایف کا اعلی سطحی اجلاس بلایا جائیگا جس میں ورلڈ ہاکی لیگ میں قومی ٹیم کی کارکردگی، ممکنہ تبدیلیوں اور مستقبل کے حوالے سے لائحہ عمل تیار کیا جائیگا۔