اسلام آباد: وزیر خزانہ نے بینک سربراہوں سے اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ ڈالر کی قیمت میں اتار چڑھاؤ رابطوں کے فقدان سے آیا اور ڈالر میں اضافے کی کوئی وجہ سمجھ نہیں آئی جبکہ میں نے کل بھی کہا تھا یہ میری ذات کا معاملہ نہیں پاکستان کا معاملہ ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا ایسا لگ رہا تھا کہ سیاسی صورتحال کے باعث ڈالر کی قیمت میں اتار چڑھاؤ آیا اور ہم سب بہت کنفیوز تھے کہ اچانک کیا ہو گیا۔ اجلاس میں دو درجن کے قریب اداروں کے سربراہ موجود تھے اور کمیونیکیشن گیپ کیوں ہوا اس کی تحقیقات کرائی جائیں گی کیونکہ کسی فرد کے پاس یہ اختیار نہیں کہ ڈالر کی مصنوعی ایڈجسمنٹ کر سکے۔
وفاقی وزیر خزانہ نے کہا مجھ سمیت انفرادی طور پر کسی کو بھی ڈالر کی قیمت کے تعین کا اختیار نہیں کیونکہ مارکیٹ نے اپنی قدر کا تعین خود کرنا ہوتا ہے۔ انہوں نے میڈیا سے گفتگو میں اعلان کیا کہ کل یا آج رات تک اسٹیٹ بینک کا مستقل گورنر تعینات کر دیا جائے گا جس کے بعد معاملے کی مکمل چھان بین ہو گی کہ ڈالر کو کیوں پر لگے۔
یاد رہے گزشتہ روز انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں ساڑھے 3 روپے اضافہ ہوا تھا جس کے بعد حکومت کی جانب سے بروقت اقدام اٹھائے گئے جس کی وجہ سے آج انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر دوبارہ 105 روپے پر آ گیا۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں