خیبرپختونخوا حکومت کےتعلیمی اداروں کی بہتری کے بلندو بانگ دعوے دھرے رہ گئے

خیبرپختونخوا حکومت کےتعلیمی اداروں کی بہتری کے بلندو بانگ دعوے دھرے رہ گئے

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت کی سرکاری تعلیمی اداروں کی بہتری کے بلندو بانگ دعوےصرف دعووں تک محدود ہوکررہ گئے ہیں۔ صوبے کے 8تعلیمی بورڈز کے میٹرک امتحانات میں کسی بھی سرکاری سکول کا طالب علم ٹاپ 10 میں کوئی بھی پوزیشن حاصل نہ کر سکا۔

خیبرپختونخوا حکومت کے وزیرتعلیم عاطف خان اپنی حکومت کی چار سالہ کارکردگی کے دوران یقین دلانے کی کوشش کررہے ہیں کہ سرکاری تعلیمی اداروں کے بجٹ میں 115فیصد اضافہ ہوا لیکن 2017کے میٹرک امتحانات کے دوران صوبے کے 8تعلیمی بورڈ ز میں سے کوئی بھی سرکاری سکول پہلی پوزیشن تو کیا ٹاپ 10میں جگہ نہ بنا سکا۔
والدین کے مطابق سرکاری تعلیمی اداروں میں اساتذہ بڑی بڑی تنخواہیں لینے کے باوجود نجی سکولوں کی طرح کام نہیں کررہے ،خیبرپختونخوا میں اس وقت 28 ہزار سرکاری تعلیمی اداروں میں 45لاکھ سے زائد طالب علم مختلف کلاسوں میں زیر تعلیم ہیں ، محکمہ تعلیم کے ملازمین کی تعداد 2لاکھ 4ہزار سے تجاوز کرچکی ہیں جن میں ایک لاکھ 60ہزار اساتذہ ہیں.

مصنف کے بارے میں