کراچی: اسٹیٹ بینک نے جاری کھاتوں کے خسارے کے نئے اعدادو شمارجاری کر دیئے جس کی سب سے بڑی وجہ ادارہ شماریات اور مرکزی بینک کے اعداد شمار میں فرق بتایا جا رہا ہے۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق از سر نو جائزے کے بعد معلوم ہوا ہے کہ جاری کھاتوں کا خسارہ 10 ارب 64 کروڑ ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔ اس سے قبل سٹیٹ بینک نے جولائی سے مئی کے دوران جاری کھاتوں کا خسارہ 8 ارب 90 کروڑ ڈالر بتایا تھا۔
وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے مالی سال 2017 میں جاری کھاتوں کے خسارے کا ہدف 8 ارب 40 کروڑ ڈالر رکھا تھا۔ معاشی تجزیہ کاروں کے مطابق پاک چین اقتصادی راہ داری منصوبوں سے جڑے کئی پروجیکٹس کے لئے مشینوں کی درآمدات بینکوں کے علاوہ دیگر ذرائع سے بھی ہو رہی ہے۔
یہی وجہ ہے کہ اسٹیٹ بینک اور ادارہ شماریات کے اعداد شمار میں فرق آیا ہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ مستقبل میں پاور سیکٹر کے لئے مشینوں کی درآمدات میں کمی واقع ہو گی جس کے سبب جاری کھاتوں کے خسارے میں بھی کمی آنے کا امکان ہے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں