اسلام آباد: وزیراعظم محمد شہباز شریف نے انسانی سمگلنگ کے گروہوں کے خلاف فوری اور سخت قانونی کارروائی کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملوث افراد کو نشان عبرت بنایا جائے گا۔
وزیراعظم نے اپنی زیر صدارت اجلاس میں انسانی سمگلنگ کے خلاف اٹھائے گئے اقدامات کا جائزہ لیا اور ایف آئی اے کی جانب سے سرکاری اہلکاروں کے خلاف حالیہ تادیبی کارروائیوں کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدامات خوش آئند ہیں، تاہم اس کے بعد مزید سخت کارروائیاں کی جائیں تاکہ سمگلنگ کے گروہ قانون کی گرفت میں آئیں۔
شہباز شریف نے انسانی سمگلروں کی جائدادوں اور اثاثوں کی ضبطگی کے لیے فوری قانونی کارروائی کرنے کی ہدایت کی اور اس گھناؤنے دھندے میں ملوث افراد کے خلاف استغاثہ کے عمل کو مزید مؤثر بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ اس کے لیے وزارت قانون و انصاف سے مشاورت کے بعد اعلیٰ وکلاء کی تعیناتی کی تجویز دی گئی تاکہ استغاثہ کا عمل تیز اور مؤثر ہو سکے۔
وزیراعظم نے دفتر خارجہ کو بیرون ملک انسانی اسمگلنگ کرنے والے پاکستانیوں کی حوالگی کے لیے متعلقہ ممالک سے فوری رابطہ کرنے کی ہدایت دی۔ ساتھ ہی وزارت اطلاعات و نشریات اور وزارت داخلہ کو بیرون ملک نوکریوں کے لیے صرف قانونی راستوں کا اختیار کرنے کی آگاہی مہم چلانے کا حکم بھی دیا۔
شہباز شریف نے ملک میں ٹیکنیکل ٹریننگ اداروں کی ترویج پر زور دیا تاکہ عالمی معیار کے مطابق تربیت یافتہ پیشہ ور افراد کو بیرون ملک روزگار فراہم کیا جا سکے۔ علاوہ ازیں، ہوائی اڈوں پر بیرون ملک جانے والے افراد کی سکریننگ کے عمل کو مزید مؤثر بنانے کی ہدایت دی۔
اجلاس میں وزیراعظم کو انسانی سمگلنگ کے خاتمے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات، سہولت کاروں کے خلاف قانونی کارروائی کی پیشرفت اور اس سلسلے میں قانون سازی پر بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ، وفاقی وزیر برائے کشمیر و گلگت بلتستان انجینیئر امیر مقام اور متعلقہ اداروں کے اعلیٰ افسران بھی شریک تھے۔