ملتان: وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی ملتان میں ہونہار سکالرشپ پروگرام کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے طلبہ کو نصیحت کی کہ وہ کسی کے بہکاوے میں نہ آئیں اور کسی کا ایندھن نہ بنیں۔ مریم نواز نے کہا کہ اگر کوئی شخص تشدد کی ترغیب دے یا غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کو کہے، تو اس کی باتوں میں نہ آئیں۔
انہوں نے سکالرشپ حاصل کرنے والے طلبہ اور ان کے والدین کو مبارکباد دی اور کہا کہ وہ آج بطور وزیراعلیٰ نہیں، بلکہ ایک ماں کے طور پر طلبہ سے مخاطب ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ تعلیم کے بڑھتے اخراجات کے باوجود طلبہ کی محنت نے ان کے والدین کا بوجھ کم کیا ہے۔
مریم نواز نے یہ بھی واضح کیا کہ یہ سکالرشپ پنجاب کے عوام کے پیسوں سے دی جا رہی ہیں، جو ان کا حق ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ پچھلے 75 سالوں میں یہ پیسہ طلبہ کو کیوں نہیں ملا۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے اس بات کی وضاحت کی کہ سکالرشپ کی تقسیم مکمل طور پر میرٹ پر کی گئی ہے اور اس میں کسی سیاسی وابستگی یا سفارش کا دخل نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ سکالرشپ کی تعداد کو 30 ہزار سے بڑھا کر 50 ہزار تک کرنا چاہتی ہیں اور بین الاقوامی سکالرشپس پروگرام بھی شروع کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہیں۔
مریم نواز نے طلبہ کو یہ خوشخبری بھی دی کہ لیپ ٹاپ کی پہلی شپمنٹ آ چکی ہے اور وہ جلد ہی طلبہ کو جدید لیپ ٹاپ فراہم کریں گی تاکہ ان کی تعلیمی سرگرمیاں مزید بہتر ہو سکیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے بتایا کہ حکومت پنجاب میں 30 ہزار الیکٹرک بائیکس فراہم کر رہی ہے، جس کا پہلا فیز مکمل ہو چکا ہے، اور چینی کمپنیاں پنجاب میں الیکٹرک بائیکس کے یونٹس قائم کر رہی ہیں تاکہ فضائی آلودگی کم کی جا سکے۔
آخر میں مریم نواز نے طلبہ کو یہ نصیحت کی کہ وہ اپنے ملک کے خلاف نہ جائیں اور کسی کے بہکاوے میں نہ آئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سیاسی اختلافات فطری ہیں لیکن تشدد اور بدامنی میں ملوث ہونا درست نہیں