حکومت ہزارہ برادری کے تحفظات کو دور کرے گی، وزیراعظم

09:45 PM, 6 Jan, 2021

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بلوچستان میں ہزارہ برادری کو شرپسند نقصان پہنچایا لیکن حکومت ان کے تمام تحفظات کو دور کرے گی۔ ترک ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا قائد اعظمؒ نے پاکستان کو ایک مدینہ کی ریاست کی بنیاد بنایا تھا اور انہون نے ریسرچ اور تعلیم کو عام کرنا چاہتے تھے کیونکہ ریاست مدینہ میں دیگر اقلیتوں کو برابر کے حقوق حاصل تھے۔ 

اپنے انٹرویو کے دوران کے وزیراعظم نے کہا مغرب مین اسلامو فوبیا سے باخوبی واقف ہیں کیونکہ آزادی اظہار رائے اور دل آزاری کے درمیان فرق نہیں کیا جاتا۔ مغرب اور مسلمانوں کے درمیان غلط فہمیاں دور کرنے کی کوشش نہیں کی گئی اور آج اسلام فوبیا ان غلط فہمیوں کے نتیجے میں شروع ہوا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ مغرب سمجھنے سے قاصر ہے کہ ہم اپنے نبی ﷺ سے کتنی محبت کرتے ہیں اور ناموس رسالتﷺ کے لئے اسلامی ریاستوں کے سربراہان کو یک زبان ہونا پڑے گا۔ 

اس سے قبل مچھ واقعے کے لواحقین سے ملنے کے لئے وزیراعظم عمران خان نے کوئٹہ جانے کا اعلان کر دیا۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ شہدا کی تدفین کی جائے کیونکہ میں بھی ان کے دکھ میں برابر کا شریک ہوں اور کبھی بھی عوام کے اعتماد کو ٹھیس نہیں پہنچاوں گا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ مستقبل میں ایسے واقعات کے تدارک کیلئے اقدامات کر رہے ہیں جبکہ ہزارہ برادری کو یقین دلاتا ہوں کہ ان کے مطالبات کا احساس ہے اور حکومت یہ بھی جانتی ہے کہ ہمارا پڑوسی ملک فرقہ واریت کو فروغ دے رہا ہے۔ 

خیال رہے دوسری جانب سانحہ مچھ کے لواحقین کا کوئٹہ کے مغربی بائی پاس پر چوتھے روز بھی دھرنا جاری ہے اور انہوں نے وزیراعظم عمران خان کے آنے تک دھرنا جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ مظاہرین اور حکومت کے درمیان مذاکرات کا چوتھا دور بھی ناکام رہا ہے۔ وفاقی وزیر علی زیدی ، معاون خصوصی زلفیٰ بخاری اور بلوچستان سے تعلق رکھنے والے ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری وزیراعظم کی ہدایت پر رات مچھ سانحے کے لواحقین سے مغربی بائی پاس پر بیٹھے مظاہرین کے ساتھ مذاکرات کئے تھے تاہم مظاہرین اور حکومتی وفد کے درمیان مذاکرات کامیاب نہیں ہوئے۔ 

مزیدخبریں