ریاض: تیل کی قیمتوں میں استحکام لانے کے لیے سعودی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ فروری اور مارچ کیلئے تیل کی پیداوار میں کمی کریں گے۔
انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق سعودی حکومت کے اعلان کے بعد تیل کی قیمتوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ امریکہ میں خام تیل کی قیمت میں 5 فیصد سے زائد کا اضافہ ہوا جس کے بعد ایک بیرل 50 ڈالر کا ہوگیا۔
سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے فروری اور مارچ کے دوران جذبہ خیر سگالی کے طور پر یومیہ تیل پیداوار میں کمی کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ یہ فیصلہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی طرف سے تیل کی منڈیوں کے استحکام کیلئے نیک نیتی کے اظہار کے طور پر کیا گیا ہے۔
سعودی وزیر توانائی نے اوپیک پلس اجلاس کو بتایا کہ مملکت فروری اور مارچ میں رضا کارانہ طور پر یومیہ ایک ملین بیرل کی کمی کرے گا یہ کمی اس اتفاق رائے کے علاوہ ہے جس پر اتفاق ہوا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم مارکیٹ اور انڈسٹری کو سپورٹ کریں گے۔ ہم اس انڈسٹری کے سرپرست ہیں ، آج ہم جو کچھ کر رہے ہیں وہ کوئی چھوٹا سمجھوتہ نہیں ہے۔
انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق اوپیک پلس میں شامل ممالک نے روس اور قازستان کو فروری اور مارچ کے دوران تیل کی پیداوار میں یومیہ 75 ہزار بیرل اضافے کی اجازت دی ہے۔
اوپیک پلس گروپ نے طے کیا ہے کہ وزرائے پٹرولیم کا آئندہ اجلاس تین فروری کو محدود پیمانے پر ہو گا جبکہ وسیع البنیاد اجلاس 4 مارچ 2021 کو منعقد کیا جائے گا۔
اوپیک پلس میں شامل ممالک نے کوٹے کی پابندی نہ کرنے والے ملکوں سے کہا ہے کہ وہ 15 جنوری تک تلافی سکیمیں پیش کریں۔
اوپیک پلس معاہدے کے تحت روس کو تیل پیداوار میں یومیہ 65 ہزار بیرل اور قازقستان کو 10 ہزار بیرل پیداوار بڑھانے کی اجازت دی گئی ہے۔ دونوں ملکوں کو یہ اجازت فروری اور مارچ کے لیے دی گئی ہے۔