واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایران پر کسی حملے کے لیے انہیں امریکی کانگریس کی منظوری درکار نہیں ۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹوئٹر پر اپنے تازہ بیان میں ڈیمو کریٹس سمیت ناقدین کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ ان کے بیانات ہی کانگریس کے لیے نوٹی فکیشن کی حیثیت رکھتے ہیں۔ عراق سے امریکی فوج کو نکلنے پر مجبور کیا گیا تو عراق پر سخت پابندیاں لگائیں گے۔
These Media Posts will serve as notification to the United States Congress that should Iran strike any U.S. person or target, the United States will quickly & fully strike back, & perhaps in a disproportionate manner. Such legal notice is not required, but is given nevertheless!
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) January 5, 2020
ادھر پاسداران انقلاب کے سابق سربراہ محسن رضائی نے کہا ہے اگر امریکا نے ایران پر حملہ کیا تو اسرائیلی شہروں حائفہ اور تل ابیب کو راکھ میں بدل کر رکھ دیں گے ۔ ایران نے ایٹمی ڈیل کی پاسداری سے بھی دستبرداری کا اعلان کر دیا۔ امریکا نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ایران، شام یا عراق میں امریکی فوجیوں کو نشانہ بنا سکتا ہے۔
ایران اور امریکا کے درمیان کشیدگی کے شعلے شدت سے بھڑک رہے ہیں ۔ٹرمپ حملے کی صورت میں ایران کے باون اہداف کو نشانہ بنانے کی دھمکی بھی دے چکے ہیں۔
ادھر پاسداران انقلاب کے سابق سربراہ محسن رضائی نے ٹرمپ کی دھمکی کے جواب میں کہا کہ ٹرمپ کہتے ہیں کہ ایران نے بدلہ لیا تو امریکا حملہ کرے گا ۔ایران پر حملہ کیا گیا تو اسرائیل کو دنیا کے چہرے سے مٹا کر رکھ دیں گے ۔