چیف جسٹس پاکستان کا کھوکھر پیلس کو خالی کرانے کا حکم

چیف جسٹس پاکستان کا کھوکھر پیلس کو خالی کرانے کا حکم
کیپشن: تصویر بشکریہ ٹوئٹر

لاہور: سپریم کورٹ نے محکمہ اینٹی کرپشن کو کھوکھر برادران کے خلاف کارروائی کا حکم دیتے ہوئے سرکاری اراضی پر ان کا تعمیر کردہ کھوکھر پیلس بھی خالی کرانے کا حکم دیا ہے۔


سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں شہریوں کی جائیدادوں پر مسلم لیگ (ن) کے ارکان اسمبلی کھوکھر برادران کے قبضوں کے خلاف ازخود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی۔

چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے سماعت کی تو افضل کھوکھر اور سیف الملوک کھوکھر عدالت میں پیش ہوئے جب کہ ڈی جی اینٹی کرپشن نے ملزمان کی جائیدادوں اور کھوکھر پیلس سے متعلق اپنی رپورٹ بھی جمع کرائی۔


سپریم کورٹ نے کھوکھر پیلس خالی کرانے اور اینٹی کرپشن کو اپنی رپورٹ کی روشنی میں کھوکھر برادران کے خلاف کارروائی کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ اینٹی کرپشن کھوکھرپیلس سے قبضے ختم کروا کر 10 دن میں رپورٹ پیش کرے، ملزمان کے خلاف کرپشن کے مقدمے درج کرکے قانون کے مطابق کارروائی کی جائے۔

قبل ازیں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نےکھوکھربرادران کیطرف سےشہریوں کی جائیدادوں پرقبضوں کیخلاف ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی۔


ڈی جی اینٹی کرپشن نے کھوکھربرادران کی جائیدادوں اورکھوکھر پیلس بارے رپورٹ جمع کرائی جس میں بتایا گیا کہ کھوکھر پیلس میں شامل 40 کنال سرکاری اراضی پر کھوکھر برادران کا قبضہ ہے،کھوکھربرادران نے زمین کےمالک 10 افراد میں سے صرف 1 کو ادائیگی کی،باقیوں کو بھگا دیا،کھوکھرپیلس مختلف افراد سے زبردستی خریدی گئی زمین پرتعمیر ہے۔

ڈی جی اینٹی کرپشن نے عدالت کو بتایا کہ ان کا یہ تاثر ہے کہ آپکی ریٹائرمنٹ کے بعد انہیں کوئی نہیں پوچھے گا جبکہ کھوکھر برادران نے آپکی ریٹائرمنٹ کی تاریخ تک ضمانتیں کرا رکھی ہیں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ہم مشترکہ کھاتہ توڑرہے ہیں،کھوکھر پیلس خالی کریں،سامان اٹھا لیں جبکہ وزیراعظم ہاؤس میں یونیورسٹی کی طرح کھوکھر پیلس میں بھی کوئی تعلیمی ادارہ قائم کروا دیتے ہیں۔

جسٹس میاں ثاقب نثار نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ کھوکھر برادران کی مرضی کیخلاف وہاں مکھی بھی پرنہیں مار سکتی،ایسے لوگوں نے پاکستان کو تباہ کر دیا ہے،یہ جوآنکھیں جھکائے کھڑے ہیں،پتا ہے انہوں نے بعد میں میرے ساتھ کیا کرنا ہے جبکہ محکمہ اینٹی کرپشن مقدمے درج کرے اورقانون کے مطابق کارروائی کرے۔

کھوکھر برادران کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ہم بے قصور ہیں،قبضوں کے کلچرکی وجہ سے سارا الزام ہم پرآ رہا ہے۔جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ قبضے کا کلچر کھوکھر برادران نے متعارف کروایا ہے۔چیف جسٹس پاکستان نے ڈی جی اینٹی کرپشن کو کھوکھرپیلس سے قبضے ختم کروا کر 10 دن میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا۔