کوٹ مومن/سرگودھا: پاکستان مسلم لیگ (ن)کے صدر ٗ سابق وزیر اعظم محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ عوام نے سپریم کورٹ کا فیصلہ مسترد کر دیا ہے ٗاب عوام کا فیصلہ پاکستان میں جھومے گا اور لاڈلوں کو منہ چھپانے کیلئے کوئی جگہ نہیں ملے گی, پچھلے پانچ ماہ سے عوام اور میں بھی یہی پوچھ رہا ہوں کہ کہاں کرپشن کی ہے؟ اس پانچ ججوں والے بینچ کو اس سوال کا جواب دینا پڑیگا، ملک میں ترقی کی رفتار میں سستی کے ذمہ دار شاہد خاقان عباسی نہیں فیصلے سے پوچھیں، لاڈلہ کہتا ہے نیازی سروسز میری کمپنی ہے، بینچ کہتا ہے نہیں نیازی کمپنی تیری نہیں، دوسروں پر تہمتیں لگانے والے تم سب سے کرپٹ آدمی ہو اور تم نے ہسپتال کا پیسہ جوئے میں لگایا۔
ہفتہ کو جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ (ن)کے سربراہ سابق وزیر اعظم محمد نوازشریف نے جلسے میں عوام شرکت اور جذبے کو دیکھ کر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ یہ عوام کی عدالت کا فیصلہ ہے، یہ اس بات کا اعلان ہے کہ وہ فیصلہ پاکستان کے عوام کو منظور نہیں۔ سابق وزیر اعظم نے کہاکہ یہ نوازشریف کو اہل کر کے بھیجیں اور تم نا اہل کر دیں؟ نوازشریف نے کہا کہ میڈیا والے دیکھ لیں، پوری خلق خدا کیا فیصلہ دے رہی ہے، یہ تمہارے فیصلوں کے خلاف ریفرنڈم ہے، آ کر دیکھ لیں، تمہارے فیصلے کو عوام نے رد کر دیا ہے ٗ عوام نے تمہارے فیصلے کو مسترد کر دیا ہے ۔
نواز شریف نے جلسے کے شرکاء کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ پورے جذبے اور آواز کے ساتھ بتائیں اور اعلان کر دیں کہ آپ نے فیصلہ رد کر دیا ہے ۔ سابق وزیر اعظم نے کہاکہ یہ کہاں کا مذاق ہے ٗآپ نے خیالی تنخواہ نہ لینے پر وزیر اعظم کو نااہل قرار دیا ۔انہوں نے شرکاء کومخاطب کرتے ہوئے کہاکہ کیا یہ کوئی صحیح فیصلہ ہے ؟ جس پر شرکاء نے نہیں میں جواب دیا ۔ نوازشریف نے کہاکہ تو پھر آج اللہ کے فضل وکرم عوام کا فیصلہ پاکستان میں جھومے گا اور لاڈلوں کو منہ چھپانے کیلئے کوئی جگہ نہیں ملے گی ۔نوازشریف نے کہاکہ الیکشن آنے والے ہیں ٗ کوٹ مومن کااعلان پوری قوم کا اعلان بن جائیگا اس سے پہلے ایبٹ آباد والے بھی اعلان کر چکے ہیں، کوئٹہ کے عوام بھی اعلان کر چکے ہیں، جی ٹی روڈ پر پاکستان کے عوام اعلان کر چکے ہیں، آج کوٹ مومن نے تاریخی اعلان کر دیا ہے۔
نوازشریف نے کہاکہ یہ لوگ کل انشاء اللہ پاکستان کی سڑکوں پر ہونگے ٗ اس ملک میں تبدیلی آئیگی ٗ لوگوں کو انصاف ملے گا ٗ اس ملک میں انصاف قائم ہوگا ٗ اس ملک کے اندر عدل قائم ہوگا اور اس ملک کے اندر غریب سکھ کاسانس لے گا ٗ غریبوں کو روز گار ملے گا ۔ نوازشریف نے شرکاء کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ 2013کا نقشہ یاد ہے یا نہیں ہے ؟ کیا بجلی آتی تھی، بیس بیس گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ تھی یا نہیں ؟ جس پر شرکاء نے نوازشریف کے حق میں جواب دیا ۔ سابق وزیر اعظم نے کہاکہ آج پورے ملک میں لوڈشیڈنگ ختم ہورہی ہے، چار سالوں میں ملک کا نقشہ بدل دیا ہے ٗوہ کام کئے ہیں جو بیس بیس سال تک کسی نہیں کئے ہم نے لوڈشیڈنگ کا ستیاناس کر دیا ہے ۔
نوازشریف نے کہا کہ آج ملک میں ترقی کی رفتار آہستہ ہوئی ہے تو اس میں شاہد خاقان عباسی کو دوش نہیں دیتا ٗوہ بہت محنت کررہا ہے اور بڑی جوانمردی کیساتھ سارا کام کررہا ہے ٗ شاہد خاقان عباسی آپ کا کوئی قصور نہیں ہے ٗ اس فیصلے سے پوچھو جس کی وجہ سے ملک میں انتشار پھیل رہا ہے ۔انہوں نے کہاکہ ملک میں کیوں انتشار پھیل رہا ہے یہ اس فیصلے سے پوچھو شاہد خاقان عباسی سے نہ پوچھو ٗ فیصلے نے پاکستان کو تماشا بنا کر رکھ دیا ہے ۔
نوازشریف نے کہا کہ پاکستان کے اندر ڈالر بڑھ رہا ہے ٗروپیہ گر رہا ہے ٗ زرمبادلہ میں کمی آرہی ہے یہ کیوں ہورہا ہے اس فیصلے سے پوچھو ٗ سٹاک ایکسچینج نیچے گر رہی ہے ٗ تو فیصلے سے پوچھیں ٗ پاکستان میں مہنگائی نے سر اٹھایا ہے تو فیصلے سے پوچھیں ۔ نوازشریف نے جلسے کے شرکاء کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کیا نوازشریف کے دور میں مہنگائی تھی ؟ آج مہنگائی نے سر اٹھایا ہے تو اس فیصلے سے پوچھیں ٗ آج بے روز گاری نے سر اٹھایا ہے تو فیصلے سے پوچھ لیں۔
نوازشریف نے کہا کہ فیصلے سے پاکستان کی رسوائی ہورہی ہے ٗ ملک میں سازشیوں نے پھر سر اٹھایا ہے ٗ لاڈلے کے علاوہ اور کون سازشی ہے ؟ سازشی کینیڈا سے آکر بیٹھ گئے ہیں ۔نوازشریف نے کہاکہ لاڈلہ مان رہا ہے ٗمیری لاکھوں پاؤنڈ کی کمپنی ہے ٗکروڑوں کا بزنس کیا ہے ٗ لاڈلہ کہتا ہے میری آف شور کمپنی موجود تھی، نیازی سروسز میری تھی مگر عدالتی بینچ کہتا ہے نہیں نیازی نہیں ٗ نہیں عمران نہیں یہ تیری نہیں ہے ۔
نوازشریف نے کہا کہ عمران خان کہتا ہے کہ نیازی سروسز لمیٹڈ میری ہے عدالتی بینچ کہتا ہے نہیں تیری نہیں ہے ۔نوازشریف نے جلسے کے شرکاء کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کس بات کی مانوں ٗ کس کی بات نہ مانوں ٗ کیا سپریم کورٹ کے بینچ کی بات مانوں ٗ کیا عمران خان کی بات مانوں ۔ جلسے کے شرکا نے ’نونو‘ کا نعرہ لگایا تو سابق وزیراعظم نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو ’بگ نو’ کہا۔ اس پر سابق وزیراعظم نے کہا کہ دیکھ لو یہ فیصلہ۔