لاہور: صوبائی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے بانی عمران خان جیل سے رہائی کے لئے تمام آپشنز استعمال کر چکے ہیں، اب ان کے پاس صرف ایک راستہ بچا ہے، اور وہ ہے شرمندگی کے ساتھ معافی مانگنا۔
خیبرپختونخوا کے مشیر اطلاعات کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے عظمیٰ بخاری نے کہا کہ بھائی صاحب، کیا آپ کی ذہنی حالت درست ہے یا آپ جان بوجھ کر ایسی باتیں کرتے ہیں؟ عمران خان نے خط لکھا تھا مگر اس میں کھلے عام این آر او کی درخواست کی تھی۔
عظمیٰ بخاری نے مزید کہا کہ جن لوگوں کو عمران خان نے خط لکھا، انہوں نے اس خط کو پہنچنے سے پہلے ہی ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک گروہ جو نواز شریف اور مریم نواز کے خلاف بغض رکھتا تھا، اب وہی گروہ عمران خان کی حالت پر افسوس کر رہا ہے، جو کبھی اپنے موقف پر ڈٹ کر کھڑا تھا، اب وہ معافی کی تلاش میں ہے۔
وزیر اطلاعات پنجاب نے یہ بھی کہا کہ جو شخص عوام کو حقیقی آزادی کے خواب دکھا رہا تھا، وہ اب ذہنی دباؤ کا شکار ہو چکا ہے۔ حال ہی میں ایک رپورٹ آئی ہے جس کے مطابق عمران خان کا بلڈ پریشر بڑھ چکا ہے اور وہ سنسناہٹ کے مرض میں مبتلا ہیں۔ جیل کی حالت نے ان کی سوچنے اور سمجھنے کی صلاحیت کو متاثر کر دیا ہے۔