لاڑکانہ : پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اگر میرے ووٹ پر ڈاکا مارا تو ایسے ان کا پیچھا کروں گا کہ وہ عمران خان کو بھول جائیں گے۔
لاڑکانہ میں عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ لاڑکانہ کے عوام نے میرے خاندان کےساتھ ہمیشہ وفاداری کی ہے، میں لاڑکانہ والوں کا شکر گزار ہوں، لاڑکانہ کے عوام نے پیپلزپارٹی کےساتھ وفاداری میں بھی تاریخ رقم کی ہے۔سابق وزیر خارجہ نے بتایا کہ میں ملک بھر میں انتخابی مہم چلانے کے بعد اپنے گھر لاڑکانہ واپس آگیا ہوں۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ لاڑکانہ وزیراعظم بناتا ہے تو پسماندہ طبقات کی نمائندگی ہوتی ہے، لاڑکانہ وزیراعظم بناتا ہے تو مزدوروں کو محنت کا صلہ بھی ملتا ہے، جب لاڑکانہ وزیراعظم بناتا ہے تو پاکستان پوری مسلم امہ کی قیادت کرتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ جب لاڑکانہ وزیراعظم بناتا ہے تو پاکستان میں ترقی ہوتی ہے، جب لاڑکانہ کا وزیراعظم بنتا ہے تو چھوٹے تاجر بھی ترقی کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ محنت کرنی چاہیے، محنت کا پھل ضرور ملتا ہے، باقی تمام چیزیں اللہ کے ہاتھ میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ پرانے سیاستدان نفرت اور تقسیم کے علاوہ کچھ نہیں دیتے ہیں، پرانے سیاستدان آج تک سیاست میں ہیں، ان لوگوں نے سیاست کو سیاست نہیں بلکہ گالی بنادیا ہے، پورا ملک مایوس ہے کہ کیا ہماری قسمت میں ان کی شکلیں دیکھنی لکھی ہیں، پرانے سیاستدانوں کی ضد اور انا کی وجہ سے معیشت کو نقصان ہوا ہے، اگر پرانے سیاستدان کی حکومت بنی تو پھر دھرنے کی سیاست شروع ہوجائے گی۔
بلاول بھٹو نے نواز شریف پر تنقیدی نشتر برساتے ہوئے بتایا کہ نواز شریف نے دوسری بار وزیراعظم بننے کے بعد امیرالمومنین بننے کی کوشش کی، آراو الیکشن کے ذریعے اس شخص کو تیسری بار مسلط کیاگیا، اور اب یہ شخص چوتھی بار ملک کا وزیراعظم بننا چاہتا ہے، یہ شخص ابھی سے تاثر دے رہا ہے کہ 8 فروری کو نہیں ابھی سے وزیراعظم ہے، اس نے پھر انتقام کی سیاست شروع کردینی ہے، میاں صاحب جب جب وزیراعظم بنے تب تب انہی سے لڑے ہیں جو انہیں لے کر آئے، میاں صاحب نے پھر رونے دھونے کی سیاست شروع کرنی ہے کہ مجھے کیوں بلایا؟