اسلام آباد (عائشہ شعیب) پاکستان فارماسوٹیکل مینو فیکچرنگ ایسوسی ایشن (پی پی ایم اے) نے ادویات کی قیمتوں میں اضافہ نہ کرنے کے خلاف حکومت کو ایک ہفتے کا الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر قیمتوں میں اضافے کی اجازت نہ دی گئی تو ملک بھر میں مزید ادویات کی قلت پیدا ہو جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان فارماسوٹیکل مینو فیکچرنگ ایسوسی ایشن (پی پی ایم) نے ادویات کی قیمتوں میں اضافے کیلئے وفاقی حکومت، وفاقی وزیر خزانہ، وفاقی وزیر صحت، ڈریپ اور دیگر متعلقہ اداروں مراسلہ جاری کیا ہے جس میں ادویات کی قیمتوں میں اضافہ نہ کرنے کے خلاف حکومت کو ایک ہفتے کا الٹی میٹم دیا گیا ہے اور مطالبات نہ ماننے کی صورت میں ملک گیر فیکٹریاں بند کر کے احتجاج کی دھمکی دی گئی ہے۔
پی پی ایم اے کی جانب سے بھیجے گئے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ ملک میں تیزی کے ساتھ ڈالر اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے جس کے باعث مہنگائی کا سامنا ہے، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے فارما انڈسٹری کیلئے مشکلات مزید بڑھ گئی ہیں اور بہت سی ادویات خام مال نہ ہونے کی وجہ سے بڑی مشکل کے ساتھ بن پا رہی ہیں جبکہ ڈالر کی قیمت میں اضافے سے ان کی تیاری مزید مشکل ہو گئی ہے اور فیکٹریاں چلانا ممکن نہیں رہا۔
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ اس وقت ملک میں ہر چیز کی لاگت بڑھ چکی ہے، ہمیں ادویات کی قیمتیں از خود سے یا عدالت کی مدد سے بڑھانی پڑھیں گی بصورت دیگر فیکٹریاں بند کرنا پڑیں گی کیونکہ موجودہ قیمت پر ادویات کی تیاری انتہائی مشکل ہے، حکومت نے قیمتوں میں اضافے کی اجازت نہ دی تو آنے والے دنوں میں ملک بھر میں مزید ادویات کی قلت پیدا ہو جائے گی اور وقت پر دوائی نہ ملی تو کئی مریضوں کی جانوں کو خطرہ لاحق ہو جائیں گے۔
پاکستان فارماسوٹیکل مینو فیکچرنگ ایسوسی ایشن (پی پی ایم اے) کی جانب سے بھیجے گئے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ ایل سیز نہ کھلنے کی وجہ سے پہلے کی بہت سی ادویات بنانے میں مشکل ہے اور موجودہ حالات کے باعث 100 سے 150 انڈسٹری بند ہو چکی ہے، اگر یہی حالات رہے تو آئند ایک ڈیڑھ ماہ میں باقی تمام انڈسٹری بھی بند ہو جائے گی۔