انقرہ : ترک صدر رجب طیب ادووان نے کہا ہے کہ ترکی میں تباہ کن زلزلے سے اموات کی تعداد 912 سے تجاوز کر چکی ہے جبکہ زلزلے میں پانچ ہزار سے زیادہ لوگ زخمی ہوئے ہیں۔
رجب طیب ادووان کا مزید کہنا تھا کہ ملک میں 2818 عمارتیں تباہ ہوئی ہیں اور یہ 1939 کے بعد سے سب سے تباہ کن زلزلہ ثابت ہوا ہے۔
ترک نائب صدر نے کہا ہے کہ ملک بھر کے 10 شہروں و صوبوں میں ایسے سکول ایک ہفتے تک بند رہیں گے جو زلزلے سے متاثر ہوئے ہیں۔ان شہروں اور صوبوں میں غازی عنتیپ، کہرمان مرعش، ہاتائی، عثمانیہ، آدیامان، مالطیہ، شانلی اورفہ، ادنہ، دیار بکر اور کلس شامل ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ہاتائی صوبے سے آنے اور جانے والی پروازیں معطل کر دی گئی ہیں جبکہ کہرمان مرعش اور غازی عنتیپ کے ہوائی اڈے بھی عام پروازوں کے لیے بند ہیں۔
ترک ہلال احمر کے سربراہ نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ فوراً خون کا عطیہ کریں تاکہ زلزلے کے متاثرین کی جانیں بچائی جاسکیں۔انہوں نے ٹوئٹر پر جاری کردہ بیان میں کہا کہ تنظیم متاثرہ علاقوں تک خون کی اضافی سپلائی بھجوا رہی ہے۔
دریں اثنا لوگوں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ فوراً تباہ شدہ عمارتوں سے نکل جائیں اور امدادی کارکنان کے لیے سڑکوں خالی چھوڑ دیں۔
ادھر یورپی یونین اور نیٹو کے مطابق ان کی جانب سے اپنی اپنی امدادی ٹیموں کو ترکی اور شام روانہ کیا جا رہا ہے۔