پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ صدارتی نظام کی حمایت نہیں کرے گی، مولانا فضل الرحمان

پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ صدارتی نظام کی حمایت نہیں کرے گی، مولانا فضل الرحمان
سورس: فائل فوٹو

میانوالی: پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ شہباز شریف نے بلاول بھٹو اور آصف علی زرداری سے ملاقات پر مجھے اعتماد میں لیا جبکہ پی ڈی ایم کبھی بھی صدارتی نظام کی حمایت نہیں کرے گی۔

پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے میانوالی کے علاقے کندیاں میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ہیں اور وہ اس حیثیت سے دیگر جماعتوں سے مل سکتے ہیں جبکہ کے پی الیکش میں کامیابی حاصل کر کے تبدیلی کی بنیاد رکھ دی ہے۔

انہوں نے مزید کہا جمعیت پی ٹی آئی کی ناجائز حکومت کو تسلیم نہیں کرتی اور ہم جلد عوام کو اس ناجائر حکومت سے چھٹکارا دلوائیں گے جبکہ پارلیمنٹ عوام کا عہدہ ہے اس کے بغیر آمریت ہی ہے۔

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کبھی بھی صدارتی نظام کی حمایت نہیں کرے گی اور سی پیک عظیم منصوبہ ہے مگر تین سال سے بند ہے جبکہ پنجاب میں بلدیاتی الیکش پر لائحہ عمل ہماری مجلسٰ شوری طے کرے گی۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز ڈی آئی خان میں جلسہ عام سے خطاب کے دوران انہوں کہا کہ بہت جلد اقتدار میں آ کر پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) پر کام شروع کریں گے اور معیشت کو بحال کریں گے۔ موجودہ حکومت نے معیشت کو تباہ کر دیا ہے اور آج غریب آٹا گھی چینی نہیں لے سکتا جبکہ ہم نے 3 سال بلے کی حکومت دیکھ لی اور ان کو ملک پر مسلط رہنے کا کوئی حق نہیں ہے۔

مولانا فضل الرحمان نے سوال اٹھایا کہ سی پیک کا منصوبہ بند کر کے اس کا بند کمرے میں افتتاح کیوں کیا گیا؟۔ بھیک مانگ مانگ کر قوم کو ذلیل کر رہے ہیں اور ہمارے خلاف لچے لفنگون کو لگا دیا ہے جبکہ صوبے کی بڑی جماعت جمعیت بن گئی ہے اور ہم نے ان کو پہلے مرحلے میں شکست دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پہلے سال میں ایک بجٹ آتا تھا اور اب سال میں چار، چار بجٹ آتے ہیں جبکہ اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف کے پاس رکھ دیا ہے۔

مصنف کے بارے میں