اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا پی ڈی ایم کے سینیٹ الیکشن لڑنے کے فیصلے سے حکومت بوکھلا گئی ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کو اپنے ایم این ایز اور ایم پی ایز پر بھی اعتماد نہیں رہا اور حکومت پہلے عدالت گئی اور پھر زیر سماعت معاملے پر بل اسمبلی میں لے آئی ہے جبکہ اب آرڈیننس کے ذریعے سپریم کورٹ پر دباؤ ڈالنے کی کوشش ہو رہی ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عمران خان پی ڈی ایم سے این آر او مانگ رہے ہیں لیکن انہیں بھاگنے نہیں دیں گے۔ حکومت کو اپوزیشن پر ہر ظلم کا حساب دینا ہو گا اور استعفوں کا معاملہ ابھی پی ڈی ایم میں زیرِ بحث ہے تاہم حکومت کیخلاف ہر جمہوری آپشن استعمال کریں گے۔
ادھر پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور مریم نواز کی ملاقات میں آرڈیننس کے ذریعے سینیٹ الیکشن کو شو آف ہینڈ سے کرانے کے اقدام کی شدید مخالفت کا فیصلہ کیا گیا۔
دونوں رہنماوں کے درمیان ہونے والے ملاقات میں اتفاق کیا گیا کہ آئینی ترمیم کے بغیر سینیٹ الیکشن کا طریقہ کار تبدیل نہیں کیا جا سکتا
اس موقع پر مریم نواز نے کہا کہ سینیٹ الیکشن میں پتا چل جائے گا کہ کون کس کے ساتھ کھڑا ہے اور تحریک انصااف عدم اعتماد کا آپشن مسترد نہیں کیا اور مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آرڈیننس کے معاملے پر عدالت بھی جانا پڑا تو جائیں گے۔