اسلام آباد: وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نے کہا عوام نے دیکھ لیا ہے کہ ایک شخص لندن دوائی لینے گیا تھا لیکن آج تک واپس نہیں آیا۔ پی ڈی ایم نے این آر او مانگا مگر انہیں نہیں ملا لیکن ہم چاہتے ہیں ضمیروں کے سوداگروں کا خاتمہ ہو اور ہم چاہتے ہیں شفافیت ہو مگر اپوزیشن ہارس ٹریڈنگ چاہتی ہے۔ زرداری اور نواز شریف حکومتوں میں روزانہ کرپشن کیسز سامنے آتے رہے۔
مراد سعید نے کہا کہ عمران خان نے ووٹ بیچنے پر پارٹی کے 20 ارکان کو نکالا اور عمران خان نے واضح کہا ہے کہ این آر او نہیں ملے گا۔ این آر او نہیں ملا تو یہ سڑکوں پر نکل آئے اور سب نے دیکھا کہ یہ ناکام ہوئے جبکہ ان جماعتوں کو سیاسی اور انتخابی دونوں میدان میں عوام نے مسترد کیا۔
مراد سعید نے کہا کہ یہ عوام کو لوٹا گیا پیسا واپس دیں پھر شاید عوام ان کی طرف متوجہ ہوں جبکہ بارہ سال سے آپ کی حکومت ہے سندھ پر توجہ دیں۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن میں شفافیت لانے کا کام عمران خان ہی کرسکتے ہیں، ن لیگ اور پیپلز پارٹی والے جانتے ہیں بغیر پیسہ خرچ کیے وہ الیکشن نہیں جیت سکتے۔ اپوزیشن کے تمام ترحربوں کے باوجود عمران خان نے انھیں این آر او نہیں دیا اور عمران خان نے الیکشن سسٹم ٹھیک کرنے کیلئے تاریخ کا طویل احتجاج کیا۔
خیال رہے کہ ادھر پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور مریم نواز کی ملاقات میں آرڈیننس کے ذریعے سینیٹ الیکشن کو شو آف ہینڈ سے کرانے کے اقدام کی شدید مخالفت کا فیصلہ کیا گیا۔
دونوں رہنماوں کے درمیان ہونے والے ملاقات میں اتفاق کیا گیا کہ آئینی ترمیم کے بغیر سینیٹ الیکشن کا طریقہ کار تبدیل نہیں کیا جا سکتا .
اس موقع پر مریم نواز نے کہا کہ سینیٹ الیکشن میں پتا چل جائے گا کہ کون کس کے ساتھ کھڑا ہے اور تحریک انصااف عدم اعتماد کا آپشن مسترد نہیں کیا اور مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آرڈیننس کے معاملے پر عدالت بھی جانا پڑا تو جائیں گے۔