اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کے قومی سلامتی کے مشیر معید یوسف نے کہا امریکا ہمارے پاس اب نہ آئے کہ جبر کر کے افغان مسئلہ حل کرائیں اور پاکستان کی سرحد پر جنگ واپس نہیں آ سکتی کیوںکہ یہ پاکستان کی ریڈ لائن ہے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے معید یوسف نے کہا پاکستان کے بغیر افغان امن معاہدہ یہاں تک نہیں پہنچ سکتا تھا اور پہلے امریکا ہر وقت ڈومور کا کہتا تھا لیکن اب امریکا نے افغان امن معاہدے کیلئے پاکستانی کوششوں کو تسلیم کر لیا ہے اور امن معاہدہ افغان فریقین کے درمیان اور امریکا کا دستخط شدہ ہے۔
انہوں نے بتایا افغان جو فیصلہ کریں گے وہ پاکستان کو قبول ہو گا اور دوحہ میں بڑی محنت سے ایک فیصلہ ہوا اور اس امن معاہدے میں پاکستان کا بہت اہم کردار ہے جبکہ روز بینچ مارک تبدیل ہو گا تو مسائل بڑھیں گے اور کوئی بھی تبدیلی چاہتے ہیں تو افغان فریقین بیٹھ کر فیصلہ کر لیں۔
معید یوسف نے کہا کہ جبر کے ذریعےکوئی تبدیلی نہیں ہو سکتی۔ امریکا ہمارے پاس نہ آئے کہ جبر کر کے مسئلہ حل کرائیں۔ پاکستان کی سرحد پر جنگ واپسی نہیں آ سکتی اور یہ پاکستان کی ریڈ لائن ہے۔
مشیر قومی سلامتی نے کہا جب مذاکرات ہوتے ہیں تو ہر ایک کو لچک دکھانا پڑتی ہے اور کامیابی تب ہو گی جب افغان فریقین خود اتفاق رائے سے فیصلہ کریں گے اور پاکستان صرف سہولت کار ہے جو امریکا چاہتا ہے ایک معاہدہ ہے اس کے ساتھ ساتھ چلے۔