جوبائیڈن انتظامیہ نے حوثی باغیوں سے متعلق اہم فیصلہ سنا دیا

04:03 PM, 6 Feb, 2021

واشنگٹن:نئے امریکی صدر کے حوثی باغیوں سے متعلق نئے فیصلے نے سعودی عرب پر بجلیاں گرا دیں ،گزشتہ روز صد ر بائیڈن کی طرف سے صرف یہ کہا گیا تھا کہ وہ سعودی عرب اور حوثی باغیوں میں جاری جنگ میں سعودی عرب کا مزید ساتھ نہیں دینگے لیکن اب تازہ ترین خبر کے مطابق بائیڈن انتظامیہ نے سعودی عرب پر بجلیاں گراتے ہوئے حوثی باغیوں کو دہشتگردوں کی لسٹ سے بھی نکال دیا ہے ۔


تفصیلات کے مطابق ٹرمپ کے مقابلے میں جوبائیڈن کی عرب نواز پالیسیاں بالکل مختلف ہیں ،ٹرمپ نے جہاں عرب ممالک کو اپنے دورحکومت میں خوب نواز ا لیکن بائیڈن انتظامیہ نے آتے ہی حوثی باغیوں سے متعلق تمام فوجی اقدامات واپس لینے کا اعلان کر دیا ہے ،جوبائیڈن انتظامیہ نے جہاں حوثی باغیوں کیخلاف طاقت کے استعمال کو روکنے کا کہا ہے وہیں امریکہ نے حوثی باغیوں کو دہشتگردوں کی لسٹ سے نکالنے کا بھی اعلان کر دیا ہے ۔

واضح رہے سعودی عرب نے یمن کے حوثی باغیوں کیخلاف امریکہ سمیت 8 ملکوں کا اتحاد بنا یا تھا اور ان کیخلاف جنگی اقدامات جاری رکھے ہوئے تھے لیکن نو منتخب امریکی انتظامیہ نے سعودی عرب پر بجلیاں گراتے ہوئے اس اتحاد سے باہر نکلنے کا اعلان اور یمن کے حوثی باغیوں کو دہشتگردوں کی لسٹ سے بھی نکال دیا ہے ،اس کے بعد قوی امکان ہے یمن پر لگائی گئی پابندیاں بھی ختم ہو جائینگی ۔

امریکی محکمہ خارجہ کے حکام کا کہنا تھا کہ حوثیوں کی تحریک سے متعلق یہ فیصلہ سابق امریکی انتظامیہ کے آخری وقتوں کے فیصلے کی وجہ سے انسانی بحران کے نتائج کی وجہ سے ہے جس کے حوالے سے اقوام متحدہ اور انسانی گروپوں نے بھی واضح کیا تھا کہ اس سے دنیا کا بدترین انسانی بحران پیدا ہوگا،میڈیا رپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ نے یمن کو سب سے بڑے انسانی بحران کا شکار ملک قرار دیا ہے جس میں 80 فیصد عوام ضرورت مند ہیں۔

سابق امریکی انتظامیہ کے فیصلے پر اقوام متحدہ کا کہنا تھا کہ نئی پابندیاں یمن کو ایک ایسے قحط میں دھکیل دیں گے جو 40 سال میں کبھی نہیں دیکھا گیا۔

مزیدخبریں