ہیگ میں بین الاقوامی فوجداری عدالت نے کہا ہے کہ غزہ، غرب اردن اور بیت المقدس جیسے علاقوں سے متعلق انہیں تحقیقات کا اختیار ہے۔
ہیگ میں واقع بین الاقوامی فوجداری عدالت نے اپنے ایک فیصلے میں کہا کہ 1967 کی جنگ کے بعد جن فلسطینی علاقوں پر اسرائیل کا قبضہ ہے، وہ علاقے تحقیقات کے لیے اس کے دائرہ اختیار میں آتے ہیں۔
اس فیصلے کی روشنی میں عالمی ٹریبونل کے لیے اسرائیل کے خلاف جنگی جرائم کی تحقیقات کرنے کا راستہ ہموار ہو گیا ہے۔ فلسطینیوں نے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے جبکہ اسرائیل نے اسے سیاسی فیصلہ قرار دیا۔
واضح رہے کہ پاکستان سمیت تمام اسلامی ممالک مسئلہ فلسطین کے حل کے لیے عالمی طاقتوں پر زور دے رہے ہیں لیکن امریکا سمیت تمام بڑے ملکوں نے اس مسئلے پر مستقل خاموشی اختیار کی ہوئی ہے۔
دوسری جانب امریکا اپنا اثر و رسوخ استعمال کرتے ہوئے پاکستان سمیت عرب ممالک پر دباؤ ڈال رہا ہے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات بحال کرے ۔ اس حوالے سے یو اے ای سمیت کئی عرب ممالک نے اسرائیل کیساتھ سفارتی اور تجارتی تعلقات بحال کر لیے ہیں جبکہ سعودی عرب جلد اسرائیل کے ساتھ تعلقات بحال کر سکتا ہے۔