خیر پور: پولیس کے مطابق ملزم ذوالفقار وسان اغوا برائے تاوان اور ڈکیتی سمیت دیگر جرائم میں بھی پولیس کو مطلوب تھا۔ گزشتہ روز پیپلز پارٹی رہنما نواب وسان کے باروچی امتیاز وسان کو بھی حراست میں لیا گیا تھا جبکہ ملزم کے ایک ساتھی غفار وسان کو 2 روز قبل گرفتار کیا گیا تھا۔
خیال رہے کہ وسان برادری سے تعلق رکھنے والی ساتویں جماعت کی طالبہ رمشا وسان کو یکم فروری کو سندھ کے ضلع خیرپور کے علاقے کنب میں مبینہ طور پر کاری قرار دے کر قتل کر دیا گیا تھا۔
یہ واقعہ پیپلز پارٹی رہنماؤں منظور وسان اور نواب وسان کے علاقے میں پیش آیا تھا اور مقتولہ کی والدہ کے مطابق رمشا کو کاری قرار دیا گیا تھا جسے منظور وسان کے قریبی رشتے دار ذوالفقار نے قتل کیا۔
رمشا کے اہلخانہ کی جانب سے درج کروائے گئے مقدمے میں ذوالفقار وسان سمیت چار ملزمان کو نامزد کیا گیا تھا جس میں سے اب تک تین ملزمان گرفتار ہو چکے ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے بھی واقعے کا نوٹس لے کر ایس ایس پی خیرپور کو قاتلوں کی گرفتاری کے حوالے سے خصوصی ہدایات دے رکھی ہیں۔