نیو یارک: امریکی کانگریس سے اسٹیٹ آف دی یونین خطاب کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ میں ہر صورت میکسیکو کی سرحد پر دیوار بناؤں گا اور ساتھ ہی انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بیرون ملک دشمنوں کو ناکام بنانے کے لیے امریکیوں کو اپنے ملک میں اتحاد کا مظاہرہ کرنا ہو گا۔
اپنے خطاب کے دوران ٹرمپ نے باور کروایا کہ ان کے دو سالہ اقتدار میں معیشت نے بے مثال ترقی کی ہے۔امریکا ہر دن ہر جگہ فتح یاب ہو رہا ہے اور امریکی معیشت دنیا کی بہتر معیشت اور امریکی فوج دنیا کی طاقتور فوج ہے کیونکہ دنیا میں کوئی بھی امریکا کا مقابلہ نہیں کر سکتا۔
ٹرمپ نے کہا دنیا کی تیزی سے فروغ پاتی معیشت کا بھی ہم سے مقابلہ نہیں اور بے روزگاری 50 سال کے دوران کم ترین شرح پر آ چکی ہے۔ ٹیکس میں کمی کی وجہ سے کمپنیاں امریکا میں کاروبار کے لیے آ رہی ہیں اور امریکا تیل و گیس کی پیداوار کے اعتبار سے دنیا کا سب سے بڑا ملک بن چکا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ گزشتہ دو سال میں مسائل کے حل کے لیے انہوں نے انتھک جدوجہد کی اور دو سال میں اُن مسائل کے حل پر بھی کام کیا جو دہائی سے دونوں جماعتوں کے ارکان نے نظر انداز کیے۔
امریکی صدر کے مطابق مختصر مدت میں انہوں نے اتنی قانون سازی کی جتنی کسی دوسری انتظامیہ نے پوری مدت میں نہیں کی۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ملک کو ایک بحرانی صورت حال درپیش ہے جس سے نبرد آزما ہونے کی فوری ضرورت ہے اور وقت آ گیا ہے کہ سیاسی سوچ سے بالا تر ہو کر اتحاد اور تعاون کی بنیاد پر ملکی مفاد میں قانون سازی کی جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ فضول جنگیں، بیہودہ سیاست اور جانب دارانہ تحقیقات امریکا کی معاشی ترقی کا عمل روک سکتی ہیں لہذا ہمیں مشترکہ مفاد کے لیے انتقام کی سیاست کو ترک کر کے مفاہمت اور تعاون کو فروغ دینا چاہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکی قوم کی نظریں اس وقت کانگریس کی طرف ہیں اور ہم کانگریس کے ساتھ مل کر امریکی عوام کے لیے کام کرنے پر تیار ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا میرا ایجنڈا کسی پارٹی کا نہیں امریکا کا ایجنڈا ہے اور اپنے خطاب کے دوران امریکی صدر نے افغان جنگ کے حوالے سے بھی گفتگو کی اور کہا اب ہم اس قابل ہو گئے ہیں کہ افغانستان مسئلے کا حل تلاش کریں۔