لندن: انڈین پریمیئر لیگ میں پاکستانی کرکٹرز شامل ہوتے تو سب سے زیادہ اہمیت اور قیمت نوجوان لیگ اسپنر شاداب خان کی ہوتی۔ ہند اور پاکستان کے درمیان سیاسی کشیدگی نے کھیلوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے ۔ ابتدائی ایڈیشنز کے بعدپاکستانی کرکٹرز آئی پی ایل کا حصہ نہ بن سکے۔
کھیلوں کی ویب سائٹ کرک انفو نے پاکستانی کرکٹرز کی اہمیت کے حوالے سے ایک رپورٹ شائع کی ہے۔رپورٹ کے مطابق ویب سائٹ نے آئی پی ایل کی مختلف فرنچائزز کے سامنے چند سوالات رکھے جس کے مطابق اگر پاکستانی کھلاڑی آئی پی ایل میں ہوتے تو سب سے زیادہ قدر کس کھلاڑی کی ہوتی، کونسے کھلاڑی کس پوزیشن پر کھیلتے اور سب سے زیادہ کس کرکٹر کی قیمت ہوتی، جس پر مختلف آئی پی ایل فرنچائزز نے 5 کھلاڑیوں کو منتخب کیا ہے۔
شاداب خان :
آئی پی ایل کی مختلف فرنچائزز سے پاکستانی کرکٹرز کے ممکنہ انتخاب کے بارے میں دریافت کیا تو مختلف آئی پی ایل فرنچائزز نے 5 پاکستانی کھلاڑیوں کو منتخب کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔آئی پی ایل فرنچائز کی نظر میں شاداب خان وہ کھلاڑی ہیں جو فتح گر بولر ہونے کے ساتھ اہم بیٹسمین بھی ہیں۔ شاداب کی گگلی اور تیز رفتار گیند بلے بازوں کو پریشان کئے رکھتی ہے جبکہ وہ بہترین فیلڈر اور مکمل بلے باز بھی ہیں، شاداب میچ کے کسی بھی مرحلے میں عمدہ بولنگ کی صلاحیت رکھتے ہیں جس کا واضح ثبوت 6.31 کا اکانومی ریٹ ہے ۔ 43 میچز میں 58 وکٹیں حاصل کیں اور فرنچائز کی جانب سے ان کی قیمت 5 تا 6 کروڑ روپے لگائی گئی ہے ۔
حسن علی :
فاسٹ بولر حسن علی دوسرے کھلاڑی ہیں جو آئی پی ایل فرنچائزز کی نظروں میں ہیں۔ ان کی حالیہ کارکردگی کے باعث ان کی قیمت 5 کروڑ روپے لگائی گئی ہے۔حسن علی پشاور زلمی، کومیلا وکٹورینز، سینٹ کٹس اینڈنیوس پیٹریاٹس کی طرف بھی سے کھیلتے ہیں۔ انہیں ان کے فاسٹ اوپننگ اوورز اور سلو یارکرز کی وجہ سے اہمیت دی جارہی ہے، حسن علی نے 20.41 کی اوسط سے 54 میچز میں 70 وکٹیں لے رکھی ہیں۔
محمد عامر :
محمد عامر کے بارے میں کہا گیا ہے کہ کسی بولر کے پاس محمد عامر جیسی رفتار ہو تو وہ فرنچائز کے لئے قیمتی اثاثہ ہوگا۔ محمد عامر کے پاس تیز رفتاری کے علاوہ گیند کو ہوا میں سوئنگ کرنے کی صلاحیت بھی ہے جو کسی بھی بلے باز کے لئے مشکل کھڑی کرنے کےلئے کافی ہے۔محمد عامر کو ڈیتھ اوورز کا اسپیشلسٹ بھی قرار دیا گیا ہے ۔ ان کی قیمت 6 کروڑ روپے لگائی گئی ہے۔فاسٹ بولر عامر 95 ٹی ٹوئنٹی میچز میں 21.21 کی اوسط سے 111 وکٹیں حاصل کرچکے ہیں اور وہ ٹی ٹوئنٹی ایونٹس میں کراچی کنگز، چٹاگانگ وائی کنگز اور ڈھاکا ڈائنامائٹس کی نمائندگی کرچکے ہیں۔
شعیب ملک :
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سینیئر ترین کھلاڑی شعیب ملک بھی ہندوستانی فرنچائزز کی نظروں میں ہیں جو ان کی فٹنس اور ذہانت سے متاثر دکھائی دیتی ہیں۔شعیب ملک مشکل حالات میں بیٹنگ کو سنبھالا دینے، باونڈری پر زبردست فیلڈنگ کرنے اور پارٹ ٹائم اسپن بولنگ سے اپنی اہمیت برقرار رکھے ہوئے ہیں۔ انہی صلاحیتوں کی وجہ سے فرنچائز مالکان نے ان کی قیمت 4 کروڑ روپے تک لگائی ہے۔شعیب ملک نے 293 ٹی ٹوئنٹی میچز میں 37.06 کی اوسط سے 7 ہزار 450 رنز بنا رکھے ہیں ۔ انہوں نے 25.92 کی اوسط سے 127 وکٹیں بھی حاصل کیں۔
فہیم اشرف :
آل راونڈر فہیم اشرف کو آئی پی ایل فرنچائزز ابھرتا ہوا ٹیلنٹ قرار دے رہے ہیں ۔ فرنچائزز کو ایسے کھلاڑیوں کی ضرورت ہے جو بولنگ کے ساتھ مکمل بیٹنگ کی صلاحیت بھی رکھتے ہوں۔ایسے میں فہیم اشرف کو مستقبل کی سرمایہ کاری قرار دیا جارہا ہے اور مختلف فرنچائزز نے ان کی قیمت ایک سے 2 کروڑ روپے لگائی ہے ۔