لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے سموگ کے تدارک سے متعلق اہم کیس کی سماعت کے دوران مارکیٹوں کے اوقات رات 10 بجے تک بڑھانے پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔ جسٹس شاہد کریم نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب سے استفسار کیا کہ مارکیٹوں کے اوقات تبدیل کرنے کا فیصلہ عدالت میں رپورٹ پیش کیے بغیر کیسے کیا گیا۔
عدالت نے سموگ کی بڑھتی ہوئی شدت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ لاہور میں سورج کی تپش اسلام آباد کی طرح محسوس ہو رہی ہے، اور اس صورتحال میں سموگ کے مزید پھیلنے کا خدشہ ہے۔ جسٹس شاہد کریم نے حکام کو متنبہ کیا کہ اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں اور سموگ کے خلاف پالیسیوں پر سختی سے عمل کیا جائے۔
عدالت نے لاہور ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) کو ہدایت کی کہ سڑکوں پر ریڑھیوں کے لیے مخصوص جگہ مختص کی جائے تاکہ ٹریفک کی روانی متاثر نہ ہو۔ اس کے علاوہ، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے عدالت کو بتایا کہ گاڑیوں کی فٹنس انسپکشن کے لیے چھ ماہ بعد پوائنٹس مقرر کیے جائیں گے اور سیف سٹی کیمروں کے ذریعے ان کی چیکنگ کی جائے گی۔
جسٹس شاہد کریم نے خاص طور پر موٹر سائیکلوں اور چھوٹے لوڈرز کو آلودگی کی بنیادی وجہ قرار دیتے ہوئے ان کی نگرانی بڑھانے کی ہدایت کی۔ عدالت نے رنگ روڈ کے اطراف میں کوڑا کرکٹ جلانے کے عمل پر بھی روک لگانے کا حکم دیا۔عدالت نے سموگ کے تدارک سے متعلق درخواستوں پر مزید سماعت آئندہ جمعہ تک ملتوی کر دی۔