"انسانی حقوق کے بغیر موسمیاتی انصاف نہیں": جوتے رکھ کرغزہ کے بچوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئےدنیابھر کو پیغام 

دبئی: انسانی حقو ق کی تنظیم نے  کوپ 28 میں بچوں کے جوتے رکھ کر دنیابھر کو ایک خاموش پیغام پہنچایا ہے۔ کوپ 28 کانفرنس میں  ایک نمایاں جگہ پر انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے کارکنان نے  بچوں کے جوتےرکھے اوراس کے پاس  ایک بینر بھی رکھا جس پریہ پیغام تھا کہ انسانی حقوق کے بغیر موسمیاتی انصاف نہیں۔یہ خاموش احتجاج تھا جو دنیا بھر کے لوگوں کو دیاگیا تھا۔ 

موسمیاتی کارکن اقوام متحدہ کے موسمیاتی سربراہی اجلاس میں جس مسئلے پر روشنی ڈالنا چاہتے ہیں ان میں سے ایک یہ حقیقت ہے کہ غزہ میں مسلسل اسرائیلی بمباری کی وجہ سے 15,000 سے زیادہ لوگوں کی موت ہوئی، ان میں سے 6000 بچے تھے۔

لبنان کی خواتین کے ماحولیات اور ترقی کی تنظیم سے تعلق رکھنے والی شیرین جوردی نے خلیج ٹائمز کو بتایا، ہم چاہتے تھے کہ فلسطینی بچے یہ جوتے پہنیں، لیکن پھر بھی وہ مارے گئے۔انہوں نے مزید کہا کہ جو جوتے دکھائے گئے ہیں وہ اصل میں وہ نہیں ہیں جو فلسطینی بچوں کے پہنائے جاتے ہیں۔جوتوں کا ہر جوڑا، آب و ہوا کے کارکنوں کے نقطہ نظر میں، سنانے کے لیے ایک کہانی ہے۔

ایک اور پیغام جو جوتوں کی نمائش دیاگیا وہ یہ تھا کہ بچے موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات جیسے کہ انتہائی موسم، بے لگام آلودگی، اور نئی مہلک بیماریوں کے ابھرنے کا سب سے زیادہ خطرہ ہیں۔یونیسیف  کے مطابق آب و ہوا کا بحران صرف کرہ ارض کو نہیں بدل رہا ہے ، یہ بچوں کو بدل رہا ہے اور دنیا ان کی حفاظت کے لیے کافی کچھ نہیں کر رہی ہے۔

بچوں کو یا تو نظر انداز کیا گیا ہے یا بڑے پیمانے پر موسمیاتی تبدیلی کے ردعمل میں نظرانداز کیا گیا ہے۔اعدادوشمار کے مطابق پچھلے سال، 739 ملین بچے پانی کی زیادہ یا انتہائی زیادہ قلت کا شکار تھے، جب کہ 436 ملین بچے ایسے علاقوں میں رہتے تھے جہاں پانی کا خطرہ زیادہ یا انتہائی زیادہ تھا۔ہر سال 40 ملین سے زیادہ بچوں کی تعلیم میں موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے خلل پڑ رہا ہے ۔

 

 

مصنف کے بارے میں