اسلام آباد: ارشد شریف قتل ازخود نوٹس کیس کے دوران سپریم کورٹ نے ان کی میڈیکل رپورٹ غیر تسلی بخش قرار دے دی۔
کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس عمر عطابندیال نے ریمارکس دیے کہ اتنے بڑے ڈاکٹروں نے میڈیکل رپورٹ بنائی لیکن پھر بھی غیر تسلی بخش ہے۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ حکومت نے اب تک حتمی رپورٹ کیوں جمع نہیں کرائی ؟ جورپورٹ جمع کرائی ہے وہ بھی تسلی بخش نہیں ہے۔ جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ رپورٹ وزیر داخلہ نے دیکھنی ہے اس کے بعد عدالت میں جمع کرادیں گے۔ کچھ حساس چیزیں ہوسکتی ہیں۔ اس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ کیا وزیر داخلہ نے رپورٹ میں تبدیلیاں کرنی ہیں۔ آج ہی رپورٹ جمع کرائیں تاکہ کل اس پر سماعت ہو۔
انہوں نے مزید استفسار کیا کہ 43 دن گزر گئے ابھی تک ارشد شریف کے قتل کا مقدمہ پاکستان میں درج نہیں ہوا۔انہوں نے ارشد شریف قتل کا مقدمہ آج ہی درج کرنے کا حکم دیا۔